پاکستان دہشتگردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی تین لعنتوں کے انسداد کیلئے چین کی کوششوں کی حمایت کرتا رہیگا ،صدر ممنون حسین ،پاکستان اور چین کے درمیان کثیر جہتی سٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا ، چینی وزیر اعظم سے گفتگو ،پاکستان کیساتھ روایتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور سٹریٹجک تعاون کو گہرا کرنے کے لئے پرعزم ہیں ، چینی وزیر اعظم

جمعرات 20 فروری 2014 20:45

پاکستان دہشتگردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی تین لعنتوں کے انسداد ..

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 فروری ۔2014ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی تین لعنتوں کے انسداد کے لئے چین کی کوششوں کی حمایت کرتا رہے گا ،پاکستان اور چین کے درمیان کثیر جہتی سٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، چینی سرمایہ کار ،سرمایہ کاری اور حکومت کی طرف سے پیش کردہ مراعات سے استفادہ کریں وہ جمعرات کو چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ سے جمعرات کو یہاں عظیم عوامی ہال میں ملاقات کے دوران بات چیت کررہے تھے۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، وزیراعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین سرمایہ کاری مفتاح اسماعیل، پنجاب کے صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ، چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد اور سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی و ترقی حسن نواز تارڑ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چینی وزیراعظم نے منصب سنبھالنے کے بعد چین کے پہلے سرکاری دورے پر صدر ممنون حسین کا پرتپاک خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے کا ایک اہم ملک ہے اور اس نے خطے اور بالعموم دنیا کے امن، استحکام اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے آزمودہ تعلقات کی بہت قدر کرتا ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاک چین سدا بہار دوستی سٹریٹجک مفادات میں ہم آہنگی، بھرپور باہمی احترام سے عبارت اور ایک دوسرے کی ترقی اور خوشحالی کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے باہمی مفاد پر مبنی ہے۔

چینی وزیراعظم نے گزشتہ برس پاکستان کے اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے روایتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور سٹریٹجک تعاون کو گہرا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کی جانب سے اپنی خود مختاری و علاقائی سالمیت کو سربلند رکھنے اور قومی استحکام اور ترقی کے لئے کوششوں میں بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ یہ تعلقات اپنی دوطرفہ جہت سے آگے بڑھتے ہوئے علاقائی اور عالمی اہمیت حاصل کر چکے ہیں۔ دونوں اطراف نے اتفاق کیا کہ سدا بہار سٹریٹجک اور معاون شراکت داروں کی حیثیت سے پاکستان اور چین زیادہ دوستانہ سیاسی تعلقات، مضبوط اقتصادی بندھن، گہرے سیکورٹی تعاون اور قریبی عوامی روابط کے لئے مشترکہ طور پر کوشاں رہیں گے۔

دونوں رہنماؤں نے سیاسی میدان میں موجود بھرپور باہمی اعتماد اور تعاون کو عملی تعاون میں ڈھالنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا جو نتیجہ خیز اور دونوں ممالک کے عوام کے لئے خوشحالی کی حامل ہوں۔ اقتصادی راہداری پر گفتگو کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے دونوں اطراف سے مشترکہ کوششوں پر زور دیا تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ پاک چین اقتصادی راہداری جلد عملی شکل اختیار کرے اور اس سے ٹھوس فائدہ حاصل ہو۔

پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں بالخصوص توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے بھرپور مواقع پیش کرتا ہے۔ انہوں نے چینی سرمایہ کاروں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری اور حکومت کی طرف سے پیش کردہ مراعات سے استفادہ کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہری ہمارے لئے ایک اثاثہ ہیں اور ان کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں، ہم نے ان منصوبوں کے مقامات پر سیکورٹی بڑھا دی ہے جہاں چینی شہری کام کر رہے ہیں۔

علاقائی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور کے ساتھ ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم، ایشیاء یورپ میٹنگ اور آسیان ریجنل فورم جیسے اہم علاقائی فورمز پر ہم آہنگی اور قریبی رابطے کے ذریعے مل کر کام کرتے رہنے پر اتفاق کیا۔ صدر ممنون حسین نے ”ون چائنہ پالیسی“ کے لئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی تین لعنتوں کے انسداد کے لئے چین کی کوششوں کی حمایت کرتا رہے گا۔

متعلقہ عنوان :