پاکستان کومشرقی و مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے،پاکستان اپنی فوج سیکورٹی مقاصد کیلئے سعودی عرب نہیں بھیج رہا،تسنیم اسلم ،انٹرکشمیر ٹریڈ بارے ورکنگ گروپ کا اجلاس رواں ماہ ہو گا ، پاکستانی ڈرائیور کی گرفتاری پر بھی بات کی جائیگی،بھارتی آرمی چیف کے بیانات اشتعال انگیز ہیں ،مولانا مسعود اظہر کالعدم جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، بیانات حکومت پاکستان کی پالیسی نہیں، میجر مست گل نے اگر طالبان کے ساتھ ملکر دہشتگردی کی ذمہ داری قبول کی ہے تو پاکستان اور عوام کیلئے خطرہ ہے، شام کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،دیگر ممالک میں حکومتی تبدیلی میں دلچسپی رکھنا پاکستان کی پالیسی نہیں ، شام کے لوگوں کو اپنے مسئلے کا پرامن حل نکالنا چاہئے، ایف سی اہلکاروں کی شہادت کی جگہ اور لاشوں کی موجودگی کی تصدیق کر رہے ہیں،بنگلہ دیش کی حکومت نے پاکستانی ٹیم کی مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے،ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

جمعرات 20 فروری 2014 20:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 فروری ۔2014ء) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان کومشرقی و مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے،پاکستان اپنی فوج سیکورٹی مقاصد کے لیے سعودی عرب نہیں بھیج رہا،انٹرکشمیر ٹریڈ کے حوالے سے ورکنگ گروپ کا اجلاس رواں ماہ ہو گا ، اجلاس میں پاکستانی ڈرائیور کی گرفتاری پر بھی بات ہو گی،بھارتی آرمی چیف کے بیانات اشتعال انگیز ہیں ،مولانا مسعود اظہر کالعدم جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، انکے بیانات حکومت پاکستان کی پالیسی نہیں، میجر مست گل نے اگر طالبان کے ساتھ ملکر دہشتگردی کی ذمہ داری قبول کی ہے تو پاکستان اور عوام کیلئے خطرہ ہے، شام کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،دیگر ممالک میں حکومتی تبدیلی میں دلچسپی رکھنا پاکستان کی پالیسی نہیں ، شام کے لوگوں کو اپنے مسئلے کا پرامن حل نکالنا چاہئے، ایف سی اہلکاروں کی شہادت کی جگہ اور لاشوں کی موجودگی کی تصدیق کر رہے ہیں،بنگلہ دیش کی حکومت نے پاکستانی ٹیم کی مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ تسنیم اسلم نے ہفتہ وار بریفنگ میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلاء ملتوی کرنے سے متعلق درخواست سے لاعلمی ظاہر کر دی۔ تسنیم اسلم نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکی سینٹ کام چیف جنرل لائیڈ آسٹن کے دورہ پاکستان سے متعلق آئی ایس پی آر بیان جاری کر چکا ہے، تسنیم اسلم نے پاکستان کی جانب سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کو چند ماہ تک ملتوی کرنے کی کسی بھی درخواست سے لاعلمی ظاہر کی ۔

تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان اپنی فوج سیکورٹی مقاصد کے لیے سعودی عرب نہیں بھیج رہا۔اس سلسلے میں سعودی ولی عہد سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مشرقی و مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے۔بڑی تعداد میں فوج سعودی عرب بھیجنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔اور نہ ہی سعودی ولی عہد کے دورہ میں اس قسم کی کوئی تجویز زیر غور آئی ہے ۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ انٹرکشمیر ٹریڈ کے حوالے سے ورکنگ گروپ کا اجلاس رواں ماہ ہو گا ، اجلاس میں پاکستانی ڈرائیور کی گرفتاری پر بھی بات ہو گی اور سکروٹنی عمل پر بھی مشاورت کی جائیگی ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیا اور کہا کہ مولانا مسعود اظہر کالعدم جماعت سے تعلق رکھتے ہیں، انکے بیانات حکومت پاکستان کی پالیسی نہیں، اگر چراٹ شریف دہشتگردی واقعہ کا ملزم میجر مست گل طالبان کے ساتھ ملکر دہشتگردی واقعہ کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے تو اس کا مطلب یہی ہے کہ وہ پاکستان اور پاکستان عوام کیلئے خطرہ ہے ایسے بہت سے لوگ فرار ہو کر پاک افغان سرحدی علاقے میں چلے جاتے ہیں اور آپریشن پر افغانستان کی طرف بھاگ جاتے ہیں افغانستان کو اس معاملے میں تعاون کرنا چاہیئے ۔

افغان وزیر داخلہ کے حالیہ دورہ اسلام آبادمیں پاک افغان سرحدی علاقے میں بعض اقدامات کرنے کے حوالے سے بات ہوئی ہے ۔تسنیم اسلم نے کہا کہ شام کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، دیگر ممالک میں حکومتی تبدیلی میں دلچسپی رکھنا پاکستان کی پالیسی نہیں ، شام کے لوگوں کو اپنے مسئلے کا پرامن حل نکالنا چاہئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایف سی اہلکاروں کی شہادت کی جگہ اور لاشوں کی موجودگی کی تصدیق کر رہے ہیں۔

واقعے کی تصدیق پر افغان حکومت سے رابطہ کریں گے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ بنگلہ دیش کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے پاکستانی ٹیم کی مکمل سیکورٹی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ ایران سے پاکستان کے تعلقات ہمہ جہتی اور دیرنیہ ہیں کسی ایرانی وزیر کے ایک بیان یا سرحدی واقعہ پر تعلقات کو کوئی خطرہ نہیں ۔

پاک ایران گیس پائپ لائن کا اس معاملہ سے کوئی تعلق نہیں نہ منصوبہ کو کوئی خطرہ ہے ۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی ایک ٹائم لائن ہے مگر منصوبے کیلئے فنڈنگ کا مسائل ہیں اس ضمن میں پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن معاہدہ پر نظر ثانی کے لئے ایران حکام سے بات کریگا۔ سرحدی گارڈز کے اغواء کے معاملہ پر ایرانی صوبہ سیستان کے ڈپٹی گورنر اور بلوچستان کے چیف سیکرٹری کی بارڈ سیکیورٹی حکام کے ہمراہ کوئٹہ میں اجلاس ہو رہا ہے ۔

چئیرمین سینٹ بھی ایران کے دورے پر ہیں اور انہوں نے بھی ایرانی لیڈر شپ سے اس معاملہ پر بات کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ خواہش ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف ایران کا دورہ کریں اور پاک ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس جلد ہو ۔پاکستان اور ایران اس امر پر متفق ہیں کہ کچھ عناصر پاکستان اور ایران کے تعلقات خراب کرنے کے خواہا ں ہیں مگر ان عناصر کے عزائم کو باہمی تعاون سے ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ یو ای اے سے دو یا تین پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے مگر بڑی تعدا د میں پاکستانیوں کو نکالے جانے کی خبرو ں میں کوئی صداقت نہیں ، پاکستانی سفارتخانہ یو ای اے حکومت سے رابطے میں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر پاکستان کی رسمی اور غیر رسمی طور پر امریکی حکام سے بات جاری ہے ۔

جہانزیب کی ویزہ مدت میں امریکی حکام نے توسیع کر دی ہے اور اس حوالے سے صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں یہ جہانزیب کے لواحقین ہی فیصلہ کرینگے کہ وہ کب تک اسے امریکہ میں رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ طالبان اور افغان حکومت میں مذاکرات افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے پاکستان مذاکراتی عمل کی مکمل حمایت کر تاہے۔