ترقیاتی منصوبوں کے تکمیل کیلئے پرا نہ فرسودہ نظام کو بدلنا ہو گا،پرویز خٹک، انتظامی سربراہوں کو خود تمام فائل اور دیگر کاغذی کاروائیوں کو نمٹانا ہو گا بصورت دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف محکموں اورشعبوں کیلئے ایک کھرب 18 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے کل 989 منصوبے شروع کئے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا

بدھ 19 فروری 2014 21:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ رواں مالی سال کے اے ڈی پی کے تحت منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں پر وسائل کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنانے اور اُنکی بروقت تکمیل کیلئے مناسب اقدامات کئے جائیں ان منصوبوں پر عمل درآمد کے پرانے اور فرسودہ نظام کو بدلنا ہو گا جبکہ ان منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنا ہو گا انتظامی سیکرٹریز اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں اُنہوں نے واضح کیا کہ مقررہ اہداف کے حصول کیلئے ترقیاتی عمل بلا تعطل جاری رہنا چاہیئے اُنہوں نے یہ بھی تنبیہ کی کہ آئندہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر اور رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور انتظامی سربراہوں کو بذات خود تمام فائل اور دیگر کاغذی کاروائیوں کو نمٹانا ہو گا بصورت دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور اُن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی اُنہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی زیر قیادت صوبے کی اتحادی حکومت سرخ فیتے کی روایت پر یقین نہیں رکھتی اور یہ روایت اب ماضی کا حصہ ہونا چاہیئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ترقیاتی عمل سے معیشت بہتر ہوتی ہے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور لوگوں کو بہتر خدمات کی فراہمی ممکن ہو جاتی ہے اور یہی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات کا اہم حصہ ہے وہ سول سیکرٹریٹ پشاور کے کیبنٹ روم میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے ششماہی جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے سینئر صوبائی وزیر خزانہ سراج الحق، پارلیمانی سیکرٹری برائے منصوبہ بندی و ترقیات میاں خلیق الرحمن، چیف سیکرٹری محمد ارباب شہزاد اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز کے علاوہ تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر اعلیٰ حکام کی کثیر تعداد نے اجلاس میں شرکت کی اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ عوامی فلاح و بہبود اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور اس سلسلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے صوبائی محکمے مہینے میں ایک جائزہ اجلاس منعقد کریں گے جس میں ان محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں کی شرکت لازمی ہوگی اجلاس میں متعدد دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف محکموں اورشعبوں کیلئے ایک کھرب 18 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے کل 989 منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن میں 378 ) 38 فیصد) نئے اور 611 ) 62 فیصد ( جاری منصوبے شامل ہیں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں عوام کے مسائل کے حل، اُن کی شکایات کے ازالے اور توقعات کو پورا کرنے کیلئے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات اور کوششوں کی ضرورت ہے اور تمام سرکاری حکام کوان چیلنجوں سے بطریق احسن عہدہ برآء ہونے کیلئے کمر کسنا ہو گی اُنہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام طرز حکمرانی کو بہتر بنانے ، لوگوں کو سماجی خدمات کی فراہمی ، سماجی و اقتصادی نشوونما اور غربت و بے روزگاری کو کم کرنے کیلئے موثر ذریعہ ہونا چاہیئے اُنہوں نے محکموں کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کے سلسلے میں پی سی ون کی تیاری میں تاخیر، مختص فنڈز کے عدم استعمال ، منصوبوں کی بار بار رویژن، محکموں میں منصوبہ بندی کی کم صلاحیتوں اور دیگر متعلقہ مسائل کو حل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے ڈیڈلائن دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ تما م زیر تکمیل منصوبے اس سال 30 جون تک مکمل ہونے چاہیئیپشاور میں ڈیڑھ کروڑ روپے کی لاگت سے ایک یتیم خانے کے قیام کا منصوبہ بعض وجوہات کی بناء پر ترک کرنے سے متعلق وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ یہ ضرور بنایا جائے اور اس میں شہداء کے ورثاء اور بچوں کی رہائش کا بندوبست بھی کیا جائے اُنہوں نے کہا کہ اس ضمن میں بعض مخیر لوگوں نے صوبائی حکومت کی مالی اعانت کی خواہش بھی ظاہر کی ہے اُنہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سنٹرل جیل پشاور کی فول پروف سکیورٹی کا منصوبہ مکمل کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر جیلوں میں سکیورٹی آلات لگانے اور حفاظتی حصار مضبوط بنانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے اسی طرح بنوں اور ڈیر ہ جیل پر حملوں کے تناظر میں خطر ناک قیدیوں کیلئے 60 کروڑر وپے کی تخمینہ لاگت سے ہائی سکیورٹی جیل کی تعمیر کے منصوبے پر بھی پیش رفت ہوئی ہے اور اس کیلئے صوابی میں اراضی منتخب کر لی گئی ہے وزیر اعلیٰ نے سینئر وزیر سراج الحق کی نشاندہی پر اس بات کا سختی سے نوٹس لیا کہ بعض ڈی ایچ کیو ہسپتالوں اور دیگر طبی مراکز میں قیمتی اور حساس میڈیکل آلات لگائے گئے مگر طویل عرصہ گزرنے کے باوجود مختلف وجوہات کی بناء پر انہیں مریضوں کیلئے بروئے کار نہیں لایا گیا اُنہوں نے سیکرٹری صحت اور ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ایسے معاملات کا ذاتی طور پر جائزہ لیں تمام آلات اور مشینری کو فوری طور پر چالو کیا جائے پرویز خٹک نے کہا کہ محکموں اور ان کے سربراہوں کا فرض ہے کہ منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل سے متعلق اپنے فرائض پوری تندہی سے ادا کریں اُنہوں نے ہدایت کی کہ قیمتی وقت اور وسائل کا ضیاع روکنے کیلئے ضروری ہے کہ سرکاری دفاتر اور رہائش گاہوں کیلئے ایک ہی طرح کے مناسب ڈیزائن تیار کئے جائیں اور انہیں صوبے بھر میں لاگو کیا جائے اُنہوں نے کہا کہ ہمار ا صوبہ کئی وجوہات کی بناء پر ترقی کی دوڑ میں کافی پیچھے ہے اس لئے ہمارا فرض ہے کہ نہ صرف اپنے تمام تر دستیاب وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لا کرصوبے کو تیز تر ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ڈالا جائے بلکہ دوسرے صوبوں حتیٰ کہ ترقیافتہ ممالک اور شہروں سے مسابقت کا وطیرہ اپنایا جائے ۔