صوبہ سندھ میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے مزید مراکز کی ضرورت ہے تاکہ لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں،سید قائم علی شاہ ، ہم جلد ہی زیادہ سے زیادہ ٹرانسپلانٹ کے مراکز قائم کریں گے تاکہ ٹرانسپلانٹ کی بہتر سہولیات میسر آسکیں، اجلاس سے خطاب

بدھ 19 فروری 2014 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ میں مزید انسانی اعضاکی پیوند کاری مراکز کھولنے پر زور دیا ہے تاکہ لاکھوں لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عظیم مقصد کیلئے حکومت سندھ اس شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے "سندھ ٹرانسپلانٹیشن آف ہیومن آرگن اینڈ ٹشوز"کی مانیٹرنگ اتھارٹی کو سرگرم کرنے کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری،ایس آئی یوٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی، ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی پروفیسر انوار نقوی،ممبرز ایس آئی یوٹی ڈاکٹر منظور حسین،ڈاکٹر اختر جمال خان، ڈاکٹر رحیم بھٹی، پروفیسر ڈاکٹر عفت یزدانی اور فریدہ نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان میں "آرگن فیلوئر"کے باعث ہر سال ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد لوگ مرجاتے ہیں جن کا علاج اعضاء کی پیوندکاری سے ممکن ہے، صوبہ سندھ میں انسانی اعضاء کی پیوند کاری کے مزید مراکز کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ لوگوں کی ضروریات پوری کی جا سکیں، 1990کی دہائی میں پاکستان سب سے بڑی"کڈنی بازار"کے حوالے سے مشہور تھا مگر ہماری گذشتہ دور حکومت میں انسانی اعضاء کی پیوندکاری سے متعلق قانون سازی کے سبب ملک میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے،وفاقی وزارت صحت کی صوبے کو منتقلی کے جمعبعد"پراونشل ھیومن آرگن ٹرانسپلانٹینشن آتھارٹی "،HOTAکا قیام عمل میں آیا، اسی ادارے کے پلیٹ فارم پر ہم صوبہ میں اخلاقی قدر وں کو ملحوظ خاطر رکھ کی اعضاء کی پیوندکاری کا فروغ چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے وفات کے بعد اعضاء کے عطیے کا عمل فروغ پائے تاکہ ان مریضوں کی مدد کی جائے جو اعضاء کی کمی کے باعث اپنی جانیں گنواتے ہیں،جس سے گردے کے 25ہزار مریضوں،جگر کے ایک لاکھ مریضوں اور دل کے 7ہزار مریضوں کی جان بچائی جا سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبہ میں ایس آئی یوٹی کا ادارہ ہے جن کا شمار دنیا کڈنی ٹرانسپلائنٹ سینٹر میں ہوتا ہے، مگر دوسری جانب یہ واحد ادارہ ہے جوکہ صوبہ سندھ کے لوگوں کو ٹرانسپلانٹ کی سہولیات مہیا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم جلد ہی زیادہ سے زیادہ ٹرانسپلانٹ کے مراکز قائم کریں گے تاکہ ٹرانسپلانٹ کی بہتر سہولیات میسر آسکیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ماہرین سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ انسانی اعضاء کی پیوندکاری کے مراکز کے قیام کیلئے جامع منصوبہ بندی کریں اور 18- ویں ترمیم کے تحت ا نسانی اعضاء کی پیوندکاری کے لئے مانیٹرنگ اتھارٹی کو فعال کرنے کی یقین دھانی کرائی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت صحت کے شعبہ کو اولین ترجیح د ے رہی ہے اور لوگوں کو صحت کی بہترین سہولیات ان کی دہلیز پر فراہمی کو یقین بنائیں انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پہلے ہی حیدرآباد، نوابشاہ،گمبٹ اور سکھر میں کڈنی سینٹرز/ ٹرانسپلانٹیشن سینٹرز کے قیام کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے ، جس کیلئے ایس آئی یو ٹی کی مینجمنٹ کے ماہرین کی تعاون ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ان مراکز کے قیام سے نہ صرف یہ کہ اندرون سندھ کے لوگوں کو بلکہ ملک کے باقی ماندہ صوبوں کے عوام کو بھی سہولیات میسر آئیں گی۔

متعلقہ عنوان :