بلوچستان کے وسائل منصفانہ طریقے سے خرچ کرنے سے احساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے گا،یوسف بلوچ ،صوبے کے نوجوانوں کو روزگار ملے گاتو پھرانہیں پہاڑوں پرجاکرحکومت سے جنگ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئیگی،چیئرمین سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی پٹرولیم و قدرتی وسائل

بدھ 19 فروری 2014 21:36

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 فروری ۔2014ء) سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے چیئرمین یوسف بلوچ نے کہا ہے کہ اگر بلوچستان کے وسائل منصفانہ طریقے سے خرچ کئے جائیں تواحساس محرومی کا خاتمہ ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب صوبے کے نوجوانوں کو روزگار ملے گاتو پھرانہیں پہاڑوں پرجاکر حکومت سے جنگ کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع چاغی میں واقع سیندک پروجیکٹ کی مختلف شعبوں کے دورے کے موقع پرگفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے سیندک پروجیکٹ کے مائننگ، لیبارٹری، ورکشاپ ، پاور ہاؤس ، سمکٹر، کنسٹرکشن اور واٹرپلا نٹ کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے ارکان سینیٹرمحترمہ روبینہ عرفان، سینیٹرعبدالنبی بنگش، سینیٹرحمزہ خان ،ڈی جی منرلز اینڈ مائنز بلوچستان سعیدبلوچ اوردیگرحکام تھے اس موقع پر سیندک پروجیکٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر رازق سنجرانی نے انہیں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیندک پروجیکٹ میں اس وقت 18سو ملازمین کام کررہے ہیں جن میں اکثریت کاتعلق ضلع چاغی سے ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سینیٹریوسف بلوچ نے کہا کہ ضلع چاغی انتہائی پسماندہ علاقہ ہے جہاں لوگوں کو زندگی کی بنیادی ضروریات بجلی، پانی اور صحت کے سہولیات تک دستیاب نہیں اس لئے سیندک پروجیکٹ کوسوشل سیکٹرمیں بھی کام کرنا چاہئے۔ دریں اثناء انہوں نے مذکورہ وفدکے ہمراہ پاک ایران سرحدی شہرتفتان کابھی دورہ کرکے دوطرفہ تجارتی گیٹ زیروپوائنٹ اورسفری گیٹ ”راہداری گیٹ“ کا معائنہ کیا۔دورہ تفتان کے موقع پر سینیٹرز کے وفدکوفرنٹیئرکورکے حکام نے بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :