محدود مدت کیلئے کوچ بنانے پر کوئی شکوہ نہیں کیا ،کسی سفارش کی بناء پر نہیں سسٹم میں رہ کر یہ عہدہ حاصل کیا ‘ معین خان ،ٹیم کو نا قابل شکست بنانے کا دعویٰ تو نہیں کر تالیکن مستقبل میں ٹیم مقابلہ کرتی ہوئی نظر آئے گی ں تکنیکی خامیاں دور کروں گا،کچھ نئے لڑکوں نے اچھی پرفارمنس دی ہے لیکن ایشیاء کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کے حق میں نہیں‘ ہیڈ کوچ

منگل 18 فروری 2014 19:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ معین خان نے کہا ہے کہ محدود مدت کیلئے کوچ بنانے پر کوئی شکوہ نہیں کیا ،کسی سفارش کی بناء پر نہیں بلکہ ایک سسٹم میں رہ کر یہ عہدہ حاصل کیا ہے،ایشیاء کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے لئے ٹیم میں بڑی تبدیلیوں کے حق میں نہیں، ٹیم کو نا قابل شکست بنانے کا دعویٰ تو نہیں کر سکتا البتہ یہ ضرور کہہ سکتا ہوں کہ مستقبل میں ٹیم مقابلہ کرتی ہوئی نظر آئے گی اور اسکے لئے تکنیکی خامیاں دور کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا ۔

منگل کے روز تربیتی کیمپ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ہیڈ کوچ معین خان نے کہا کہ ٹیم کے ساتھ بطورمینیجر فرائض سر انجام دے چکا ہوں جسکی وجہ سے کھلاڑیوں کی کمزوریاں اور ان کی نفسیات سے متعلق آگاہی حاصل ہوئی ہے ،اب میرا کردار مختلف ہے لیکن میں اپنے سابقہ تجربے کو بروئے کار لاؤں گا ۔

(جاری ہے)

سابقہ ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور نے اچھا کام کیا اور ان کی وجودگی میں ٹیم نے سیریز جیتی بھی اور ہاریں بھی مگر انہوں نے پروفیشنل کام کیا جس کی سب تعریف کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری بھرپور کوشش ہو گی کہ ٹیم کی تکنیکی خامیوں کو دور کروں ، میں یہ دعویٰ نہیں کرتا کہ قومی ٹیم ناقابل شکست بن کر ہر میچ جیتے گی مگر یہ ضرور کہتا ہوں کہ ٹیم ہر میچ میں مقابلہ کرتے ہوئے نظر آئے گی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا کلچر ختم ہو نا چاہیے اور سب کو کرکٹر کی بہتر ی کے لئے آگے بڑھنا چاہیے ۔

ڈومیسٹک کرکٹ میں شاہ زیب سمیت مختلف کھلاڑیوں کا اچھی کارکردگی دکھانا کرکٹ کے لئے بہتر ہے اور اس سے کھلاڑیوں میں مقابلے بازی کی فضا پیدا ہو گی لیکن یہ بھی ہے کہ ایشیاء کپ او رٹی ٹونٹی کے لئے قومی ٹیم میں ایک دم بڑی تبدیلیاں نہیں کر سکتے ۔ کامران اکمل کی شمولیت بارے ہیڈ کوچ نے کہا کہ انہیں بطور تیسرے اوپنر اور مڈل آرڈر بیٹسمین چنا گیا ہے اور وہ ٹیم میں بطور بیٹسمین ہی کھیلیں گے۔

ہماری ٹیم کا کمبی نیشن بہتر ہے امید ہے ٹائٹل جیت کر آئیں گے ۔یونس خان خان کی عدم شمولیت بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ انکی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک نہیں اگر وہ ایک روزہ کرکٹ میں مسلسل اچھا پرفارم کریں گے تو وہ بھی دوبارہ قومی ٹیم میں آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سفارش سے نہیں آیا بلکہ پی سی بی نے جو نظام بنایا تھا اسکے تحت یہ عہدہ حاصل کیا ہے اور اگر میں اچھی پرفارمنس دوں گا تو مستقل ہیڈ کوچ بھی بن جاوٴں گا اور اگر نکال دیا گیا تو بھی کوئی دکھ نہیں ہو گا۔

متعلقہ عنوان :