پاکستان کا ایرانی وزیر داخلہ کے بیان پر تشویش کا اظہار ، ایرانی فورسز کو پاکستانی سرحد کیخلاف ورزری کا کوئی اختیار نہیں،حکومت پاکستان کو واقعہ پر لاپرواہی کا مرتکب قرار دینا افسوسناک ہے ، دفتر خارجہ ، پاک ایران سینئر حکام کی ملاقات 19فروری کو کوئٹہ میں ہوگی ،معلومات کا تبادلہ کیا جائیگا، بیان

منگل 18 فروری 2014 19:35

پاکستان کا ایرانی وزیر داخلہ کے بیان پر تشویش کا اظہار ، ایرانی فورسز ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) پاکستان نے ایرانی وزیر داخلہ کے مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پاکستانی حدود میں اپنی فورسز بھیجنے کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کو پاکستانی سرحد کیخلاف ورزری کا کوئی اختیار نہیں،حکومت پاکستان کو واقعہ پر لاپرواہی کا مرتکب قرار دینا افسوس ناک ہے ، پاک ایران سینئر حکام کی ملاقات 19فروری کو کوئٹہ میں ہوگی اس حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائیگا ۔

منگل کو دفتر خارجہ سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضاروحانی فاضلی کے اس بیان پر شدید تشویش ہے جس میں انہوں نے رواں ماہ چھ فروری کو انتہاپسند گروپ کی جانب سے ایرانی علاقے سے کے اغواء کئے جانے والے ایرانی سیکیورٹی گارڈز کی بازیابی کیلئے پاکستان میں فورسز بھیجنے کا عندیہ دیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کو اس واقعہ پر لاپرواہی کا مرتکب قرار دینا افسوس ناک ہے جبکہ پاکستان ماضی میں دہشت گرد گروپوں کیخلاف فعال کردار ادا کرتا رہا ہے اس حوالے سے ایران نے پاکستان کی مدد کا اعتراف کیاہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلے ہی ایرانی حکام کو آگاہ کر چکا ہے کہ سرحدی فورسز نے مغوی ایرانی سیکیورٹی گارڈز اور اغواء کاروں کی پاکستانی حدود میں داخلے کی تصدیق نہیں کی اوراس حوالے سے رابطے میں مغوی اہلکاروں کے بھرپور طریقے سے تلاش کیا گیا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ اغواء کار مغویوں کے ہمراہ ابھی تک ایرانی علاقے میں ہی روپوش ہوں ۔ دونوں ممالک کے سیکیورٹی حکام اس معاملے میں رابطے میں ہیں ، اور انیس فروری کو کوئٹہ م میں پاک ایران سینئر حکام کی ملاقات طے ہے جس میں اس حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایرانی فورسز کو پاکستانی سرحد کیخلاف ورزری کا کوئی اختیار نہیں ۔پاکستان اور ایران کو ایک دوسرے کی سرحدوں کا احترام کرنا چاہئے۔