پاک فوج 100فیصدکامیابی کے یقین سے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی صلاحیت رکھتی ہے ،مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشتگردی کے واقعات کا نہ رکنا ہے،شیخ رشید احمد ، مشرف کیخلاف غداری مقدمے بارے ابھی بہت کچھ طے ہونا باقی ہے ،حکومت اور مشرف کے درمیان معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوتے نظر آرہے ہیں،وزیراعلی پنجاب سے جلد ملاقات کر کے عوام اور تاجروں کے میٹرو بس منصوبے پر تحفظات بارے آگاہ کونگا،میٹرو بس منصوبے پر اہلیان راولپنڈی کے تحفظات کو دور نہ کیا گیا تو ناصرف عدالتوں سے رجوع کرینگے بلکہ احتجاجی تحریک بھی چلانے پر مجبور ہونگے،پریس کانفرنس سے خطا ب

منگل 18 فروری 2014 19:26

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاک فوج سو فیصدکامیابی کے یقین سے دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی صلاحیت رکھتی ہے تاہم مزاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشتگردی کے واقعات کا نہ رکنا ہے۔ مشرف کیخلاف غداری مقدمے کے حوالے سے ابھی بہت کچھ طے ہونا باقی ہے ،یہ کیس ملٹری کورٹ میں چلے گا یا اس خصوصی عدالت کا سربراہ وہ جج ہے جس کو سابق صدر نے نشانہ بنا یا تھا جبکہ اس معاملے پر حکومت اور سابق صدر مشرف کے درمیان معاملات افہام و تفہیم سے حل ہوتے نظر آرہے ہیں۔

گزشتہ روز لال حویلی راولپنڈی میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطا ب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے بلائی ہے تاکہ اہلیان راولپنڈی کی نمائندگی کرکے میٹرو بس منصوبے پر تحفظات کو منظرعام پر لاسکوں، میٹرو بس منصوبے کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تاجروں کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے جلد ملاقات کروں گا کیونکہ یہ منصوبہ مکمل طور پرنا قابل عمل ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ اگر میٹرو بس منصوبے پر اہلیان راولپنڈی کے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ناصرف عدالتوں سے رجوع کرینگے بلکہ احتجاجی تحریک بھی چلانے پر مجبور ہونگے ، میٹر و بس منصوبہ راولپنڈی کے عوام ، تاجروں ،ٹرانسپورٹروں اور غریب عوام کے لیے ایک نہیں بلکہ کئی مشکلات پیدا کریگاجبکہ لئی ایکسپریس وے منصوبہ راولپنڈی کے عوام کو معاشی طور پر مستحکم کرے گا ، اولپنڈی کو ہر 20سال بعد سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے موثر انتظامات کویقینی بنانے کی اشدضرورت ہے ۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ یہ منصوبہ راولپنڈ ی کی خدمت نہیں کرے گا بلکہ راولپنڈی کا ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوجائے گا ،تاجروں کے کاروبار صفر اور پبلک ٹرانسپورٹ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں خاندان متاثر ہو جائیں گے۔راولپنڈی سے اسلام آباد جانے کے لیے ایک متبادل روڈ چاہیے جو لئی ایکسپریس وے کے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتا ،اس منصوبے کی لاگت ،میٹرو بس منصوبے سے بہت کم ہے اور اس منصوبے پر اب تک دو ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں ،لئی ایکسپریس وے منصوبے کے لیے ضرورت کی جگہ خالی کرا لی گئی ہے ،اس منصوبے کا نام بے شک تبدیل کر کے مکمل کر لیا جائے ،یہ راولپنڈی کے لیے سب سے بہتر منصوبہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے اس اہم نوعیت کے معاملے پر بات ہوئی ہے ،انہوں نے ملاقات کا وقت دیدیا ہے لیکن میں چاہتا ہوں راولپنڈی کے متاثرہ تاجروں کے راہنماؤں کو بھی ساتھ لیکر جاؤں ،اگر شہباز شریف نے ہمارے تحفظات دور نہ کیے تو ہم راولپنڈی کے غریب عوام، تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کے حقوق کے لیے عدالتوں سے رجوع کے ساتھ ساتھ اجتجاجی تحریک چلائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کا اپنا ایک سٹرکچر ہے ،یہ شہر نہ تو لاہور ،ملتان اور فیصل آباد ہے ،اس شہر کی ایک ہی مین روڈ ہے اس پر پہلے بھی فلائی اوور بنا ئیں گے جس سے بین الاقوامی ائیر پورٹ غیر محفوظ ہوگیا اور تاجروں کے کام ٹھپ ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی مری روڈ مصروف ترین ہے اس کے اوپر ایلویٹڈ ایکسپریس وے بنا کر مزید خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں تو واران بس سروس بھی چلی تھی اسکا کیا حال ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے لہذا اس منصوبے ختم کیا جائے یا اہلیان راولپنڈی تحفظات کو دور کیا جائے۔