لاہور ، جوہرٹاؤن میں نا معلوم افراد نے ایک ہی گھر کے آٹھ افراد کو بیدردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا ،وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے لیا، قتل کئے جانیوالے افراد میں تین سگے بھائی ، دو خواتین اور انکے تین بچے شامل ہیں ، سی سی پی او نے تحقیقات کیلئے دوٹیمیں تشکیل دیدیں،سات میں سے تین بھائی ایک ہی گھر میں رہائش پذیر تھے ،ایک بھائی تعلیم کے شعبہ ،ایک کنٹریکٹر تھا،تیسرا بھائی کینسر کے مرض میں مبتلا تھا،تمام افراد کو کندآلے سے قتل کیا گیا ، قریب سے کیمیکل پاؤڈر بھی ملا ہے ،تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جارہی ہیں ‘ سی سی پی او لاہور ۔ تفصیلی خبر

منگل 18 فروری 2014 19:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ جوہرٹاؤن کے ای بلاک میں نا معلوم افراد نے ایک ہی گھر کے آٹھ افراد کو بیدردی سے موت کے گھاٹ اتار دیا ، قتل کئے جانیوالے افراد میں تین سگے بھائی ، دو خواتین اور انکے تین بچے شامل ہیں ، لرزہ خیز واردات کی اطلاع ملتے ہی سی سی پی او لاہور ،ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید سمیت دیگر افسران پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پہنچ گئے ، پولیس اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ سی سی پی او نے دو پولیس ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں جن کی سربراہی ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید کریں گے ،وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کی اطلاع ملنے پر فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دئیے ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز جوہر ٹاؤن کے علاقہ ای بلاک میں واقع ایک گھر سے تعفن اٹھنے پر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جنہوں نے آ کر دیکھا تو گھر میں آٹھ افراد کی لاشیں پڑی تھیں ۔ مقامی پولیس کی اطلاع پر سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق گجر ، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمیدسمیت دیگر پولیس افسرا ن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور گھر کا معائنہ کیا ۔

سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق گجر نے بتایا کہ قتل کی لرزہ خیز واردات میں آٹھ افراد کو ہلاک کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کل سات بھائیوں میں سے تین بھائی شاہد ، زاہد اور نذیر ایک ہی گھر میں رہتے تھے ۔ شاہد اور زاہد شادی شدہ تھے جبکہ انکے بڑے بھائی نذیر کینسر کے مرض میں مبتلا تھے ۔شاہد اور زاہد کی بیویوں ،دو بچیوں اور ایک بچے کو بھی اس واردات میں موت کے گھاٹ اتار ا گیاہے ۔

سی سی پی او کے مطابق یہ واردات رات گئے یا علی الصبح ہوئی ہے جس میں تمام افراد کو کندآلے سے قتل کیا گیا جبکہ انکے قریب سے کیمیکل پاؤڈر بھی ملا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی ایس پی کے علاوہ ایس پی سی آئی کی سربراہی میں دو ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جسکی سربراہی ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذوالفقار حمید کرینگے ۔ انہوں نے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ واقعہ ڈکیتی کی واردات نہیں لگتا لیکن تمام پہلوؤں سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں ۔

پولیس کے علاوہ فرانزک لیبارٹری کے ماہرین نے بھی جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لئے ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ قتل ہونے والے ایک بھائی نجی تعلیمی ادارے میں بطور پروفیسر جبکہ ایک بھائی نیشنل ہائی وے میں کنٹریکٹر تھے ۔پولیس نے لاشوں کو پوسٹمارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا ۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف جو چین کے دورے پر ہیں نے اطلاع ملتے ہی اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچانے کے احکاما ت جاری کئے ہیں۔