صنعتوں کو گیس بند ہونے سے ایکسپورٹ رک جائے گی ،یورپی یونین میں بھی منفی پیغام جائے گا‘ اپٹما،کل وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کر کے اپنا کیس پیش کرینگے ،پریس کانفرنس،24 گھنٹوں میں گیس فراہم نہ کی گئی تو مزدور سڑکوں پر آ جائینگے،حالات کی ذمہ دار حکومت ہو گی‘ فیصل آباد کے صنعتکاروں کی میڈیا سے گفتگو ۔ اپ ڈیٹ

پیر 17 فروری 2014 22:28

لاہور/فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ گیس بحال نہ ہوئی تو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد آنے والے آرڈر پورے نہیں کرسکیں گے ، کل ( منگل ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کر کے اپنا کیس پیش کرینگے ، ملک میں 1550مکعب کیوبک فٹ گیس دستیاب ہے جس میں انڈسٹری کو صرف 110مکعب کیوبک فٹ فراہم کی جارہی ہے ، آئندہ پانچ سالوں میں 7ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنا لیا ہے جو اگلے ہفتے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے پیش کریں گے ۔

ان خیالات کا اظہار اپٹما کے چیئرمین ایس ایم تنویر نے گوہر اعجاز اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اپٹما کے رہنماؤں نے کہا کہ صنعتوں کوگیس کی سپلائی مکمل بند کر دی گئی ہے اس سے روزانہ کروڑوں روپے کے نقصان کے علاوہ ہزاروں مزدوروں بے روزگار ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد بیرون ممالک سے آنے والے آرڈر پورے نہیں کر سکیں گے جس سے ہمیں سبکی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کو گیس بند کر کے روش پاور پلانٹ کو دی جارہی ہے ۔صنعتوں میں پانچ گھنٹے کی بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی ہو رہی ہے حالانکہ ہم ایک منٹ کی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کر سکتے ۔ صنعتوں کو گیس بند ہونے سے ہما ری ایکسپورٹ رک جائے گی جس سے یو رپی یو نین میں بھی منفی پیغام جائے گا،صنعت بند ہو نے سے ملک میں ڈالر کی ترسیل کم ہو جائے گی، حکومت کو اس معاملے کا ہر صورت نو ٹس لینا ہو گا ۔

علاوہ ازیں فیصل آباد کے ٹیکسٹائل فیکٹری مالکان نے دھمکی دی ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں گیس فراہم نہ کی گئی تو مزدور سڑکوں پر آ جائیں گے اور پھر حالات کی ذمہ دار حکومت ہو گی۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں مشترکہ میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے ٹیکسٹائل کی 6 بڑی تنظیموں کے عہدیداران کا کہنا تھا کہ سردی کی شدت کم ہونے کے باوجود گیس کی غیر معینہ مدت کے لئے بندش سمجھ سے بالاتر ہے۔

حکومت نے ایک سازش کے تحت فیکٹریوں کی گیس بند کر کے دیگر شعبوں کو دی ہے اور یہ ناانصافی کسی صورت قبول نہیں۔ فیکٹری مالکان کے مطابق مزدور سڑکوں پر آنے کے لئے تیار ہو چکے ہیں مگر صنعتکار امن و امان کے حالات خراب ہونے کے ڈر سے انہیں روک رہے ہیں مگر بے روزگار مزدوروں کو زیادہ دیر تک روکا نہیں جا سکے گا۔ صنعتکاروں نے اعلان کیا کہ اگر چوبیس گھنٹوں میں فیکٹریوں کو گیس بحال نہ کی گئی تو پھر مزدور سڑکوں پر آ جائیں گے۔