اہلکاروں کی رہائی کے لیے ایرانی فوج کی پاکستان میں داخل ہونے کی دھمکی،پاکستان نے اقدامات نہ کیے تو ایرانی فوجیں خود دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گی،وزیرداخلہ۔۔۔جیش العد ل نامی تنظیم کا ایرانی گارڈزکے اغواء کا دعویٰ ۔ تفصیلی خبر

پیر 17 فروری 2014 21:40

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) ایران نے دھمکی دی ہے کہ ان کی فوجیں اپنے بارڈرسیکورٹی اہلکاروں کی بازیابی کے لیے پاکستانی حدودمیں داخل ہوسکتی ہیں،پاکستان کو معاملہ سنجیدہ لینے کے لیے کہاتھا مگر پاکستان نے کوئی دلچسپی ظاہرنہیں کی،ادھر جیش العد ل نامی تنظیم نے ایرانی گارڈزکا دعویٰ کیا ہے ، پاکستان اورافغانستان عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں اورسب سے زیادہ حملے انہی دوممالک کی سرحدوں سے ایران پر ہوتے ہیں، پاکستان اورافغانستان اپنی سرحدوں پر مناسب سیکورٹی اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں ان کی جانب سے ایران پر حملوں کو روکاجاسکے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کومیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے کہاکہ اگرپاکستان نے ان کے اغواء کیے گئے بارڈرسیکورٹی اہلکار وں کی بازیابی کے لیے اقدامات نہ کیے تو پھر ایرانی فوج اپنے اہلکاروں کی بازیابی کے لیے پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتی ہے ،انہوں نے کہاکہ ایرانی بارڈرسیکورٹی فورسز کی بازیابی کے لیے پاکستان کوکئی مرتبہ کہہ چکے ہیں پاکستانی حکام سے درخواست کی تھی کہ وہ اس معاملے میں دلچسپی لیں ،ان کاکہنا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے جو ان اہلکاروں کے اغواء میں ملوث ہیں ،انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان نے اقدامات نہ کیے توانتظارنہیں کریں گے پھر ایرانی فوج پاکستان میں داخل ہوجائیگی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اپنے اہلکاروں کی رہائی کے لیے پاکستان سے وزارت خارجہ سطح پر اب تک تین میٹنگز ہوچکی ہیں اورآج بھی میٹنگ ہوئی ہے لیکن تاحال ان کے اہلکاروں کے اغواء کا کوئی پتہ نہیں چل سکا،انہوں نے کہاکہ پاکستان اورافغانستان عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں اورسب سے زیادہ حملے انہی دوممالک کی سرحدوں سے ایران پر ہوتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بھی کئی بار ایران پر پاکستان اورافغانستان کی جانب سے ایرانی بارڈرفورسزپرحملے کیے جاچکے ہیں،انہوں نے پاکستان اورافغانستان سے مطالبہ کیاکہ وہ اپنی سرحدوں پر مناسب سیکورٹی اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں ان کی جانب سے ایران پر حملوں کو روکاجاسکے۔