سینٹ سے صحافیوں کا واک آؤٹ، نسرین جلیل نے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کی جانب سے صحافی کو دھمکی دینے پرمعافی مانگ لی

پیر 17 فروری 2014 21:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) سینٹ سے صحافیوں کا واک آؤٹ، ایم کیوایم کی پارلیمانی لیڈر نسرین جلیل نے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کی جانب سے صحافی کو دھمکی دینے پرمعافی مانگ لی ، چیئرمین سینٹ نے صوبائی حکومت کو سندھ پولیس کی صحافی کے خاندان کے خلاف انتقامی کارروائی کا نوٹس لینے کی ہدایت کردی۔ پیرکو سینٹ اجلاس کے دوران صحافیوں نے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کی طرف سے مقامی نیوز ایجنسی سے وابستہ صحافی رانا ابرا ر کو گولی مارنے کی دھمکی اورسندھی اخبار کے صحافی قربان بلوچ کے خاندان کو دادو پولیس کی طرف سے انتقامی کارروائی کا نشانہ کیخلاف پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

جس پر قائم مقام چےئرمین صابر بلوچ کی ہدایت پر وزیر مملکت پانی وبجلی عابد شیر علی پارلیمنٹ کے پریس لاؤنج میں صحافیوں کے معاملات سننے کیلئے آئے ۔

(جاری ہے)

عابد شیر علی کی مسائل یقین دہانی کرانے کی یقین دہانی پر صحافیوں نے بائیکاٹ ختم دیا،وزیر مملکت نے ایوان میں جا کر صحافیوں کے تحفظات سے آگاہ کیا جس پر قائم مقام چیئرمین نے ایم کیو ایم کی پارلیمانی لیڈر سینیٹر نسرین جلیل سے صحافیوں سے معافی مانگنے کیلئے کہا ۔

سینیٹر نسرین جلیل نے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کے رویہ پر صحافیوں سے معافی مانگی اور کہا کہ پاکستان کے صحافی جن مشکل حالات میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں اس پر انہیں سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کی دھمکی کا معاملہ پارٹی قیادت سے اٹھائیں گی۔ قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ نے سندھی اخبار کے صحافی قربان بلوچ کے خاندان کے خلاف دادو پولیس کی انتقامی کارروائیوں پر سندھ حکومت کو نوٹس لینے کی بھی ہدایت کی۔