Live Updates

عمران خان کی 23ایف سی اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت ،سفاک کارروائی اسلامی تعلیمات کی واضح خلاف ورزی ہے، بہیمانہ کارروائی قابل مذمت ہے، چیئرمین تحریک انصاف

پیر 17 فروری 2014 21:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تحریک طالبان مہمند ایجنسی کی جانب سے 2010میں اغواء کیے گئے 23ایف سی اہلکاروں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور اس سفاک کارروائی کو اسلامی تعلیمات کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ طالبان کے گروہ کی جانب سے ایف سی اہلکاروں کا قتل انتہائی بہیمانہ کارروائی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے امید کا اظہارکیا کہ حکومت اور افواج پاکستان اس خبر سے جڑے حقائق سے قوم کو فوری آگاہ کرینگے۔ اپنے بیان میں 2010میں اغواء کیے جانے والے ایف سی اہلکاروں کو مہمند ایجنسی میں قید رکھنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مہمند ایجنسی کو فوج کی جانب سے دہشت گردوں سے پاک کرنے کے دعوے کیے جا رہے تھے ۔

(جاری ہے)

چنانچہ محسوس ہوتا ہے کہ سابقہ و موجودہ حکومتوں اور افواج پاکستان کی جانب سے ان اہلکاروں کی محفوظ رہائی کیلئے کچھ نہیں کیا گیا اور انہیں فراموش کر دیا گیا۔

شہید اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سکیورٹی اہلکار وطن عزیز کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں اور ایسے میں جب عام شہری کی جان، انتہائی قدرو قیمت کی حامل ہے ، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ایف سی اہلکاروں سے روا رکھی گئی غفلت کی وجوہات بتائی جائیں۔ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے قتل کی اس بہیمانہ کارروائی کو مذاکراتی عمل تباہ کرنے کی واضح کوشش قرار دیا ہے۔

اپنے بیان میں چیئرمین عمران خان نے طالبان کی مرکزی شوری سے مبینہ طور پر افغانستان میں قتل کیے جانے والے ایف سی اہلکاروں سے خود کو الگ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تحریک طالبان کی شوریٰ قیام امن کیلئے جاری بات چیت کو محفوظ بنانے کیلئے غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کریں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات