سینیٹر کلثوم پروین کا گوادر میں یوریا کھاد کو حکومت کی طرف سے خود فروخت کرنے کے فیصلہ پر شدید احتجاج

پیر 17 فروری 2014 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17 فروری ۔2014ء) سینیٹ اجلاس میں بی این پی عوامی کی سینیٹر کلثوم پروین نے گوادر میں یوریا کھاد کو حکومت کی طرف سے خود فروخت کرنے کے فیصلہ پر شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ سینیٹرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے جو اس معاملے کا جائزہ لے۔ قائمقام چیئرمین نے بھی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ اور نیشنل اسمبلی کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائیگی جو اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ گوادر پورٹ کا ساحل انتہائی اہم ہے اور وہاں پر صرف یوریا کھاد آتی ہے ایکنک کے ایجنڈے میں ہے کہ حکومت اسے سبسڈی ریٹ پر خریدے گی اور خود دیگر کمپنیوں کو دے گی اس سے گوادر پورٹ بند ہو جائیگا اور وہاں پر روزگار کمانے والے بلوچ بیروزگار ہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں کیا سمجھانا چاہتی ہے کہ باقی لوگ بھی پہاڑوں پر چلے جائیں اس معاملے کا نوٹس لیا جائے زیادتی کی جا رہی ہے سینیٹرز کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس پر قائمقام چیئرمین صابر بلوچ نے کہا کہ یہ انتہائی اہم مسئلہ ہے سینیٹرز اور قومی اسمبلی کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے اراکین پر مشتمل جائنٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو اپنی رپورٹ پیش کریگی۔

متعلقہ عنوان :