نیپال میں لاپتہ ہونے والے طیارہ خراب موسم کے باعث گر کرتباہ ،عملے سمیت تمام 18مسافر ہلاک

پیر 17 فروری 2014 13:37

کھٹمنڈو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2014ء) نیپال میں لاپتہ ہونے والے طیارہ خراب موسم کے باعث گر کرتباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں عملے کے تین افرادسمیت تمام18مسافر ہلاک ہوگئے ،طیارہ بوکھرا ئیرپورٹ سے جملہ شہر جارہاتھاکہ شدیدبارش کی وجہ سے اپنی منزل مقصودتک نہ پہنچ سکا،طیارے کا بلیک باکس بھی مل گیا،حکام نے تحقیقات کے لیے چاررکنی کمیٹی تشکیل دیدی،نیپالی وزیراعظم اورصدرنے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حادثے کی صاف شفاف تحقیقات کی جائیں اورآئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مناسب بندوبست کیاجائے تاکہ سیاحوں کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو،جبکہ ناقدین نے کہاہے کہ نیپال میں اکثر جہازوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جاتی اس کے علاوہ تجربہ کار پائلٹوں کی کمی اور بدانتظامی کو بھی حادثوں میں اضافے کی وجہ کہاجاسکتاہے ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیپالی حکام نے بتایا کہ اتوار کو نیپال ائیر لائن کے چھوٹے طیارے نے پوکھراائیرپورٹ سے دوپہر ایک بجے اڑان بھری تھا تاہم خراب موسم کی وجہ سے ایک بج کر پندرہ منٹ پرہوائی جہاز کے عملے کو پتہ چلا طیارہ راستے سے بھٹک رہا ہے اور ایسا خراب موسم کی وجہ سے ہوا،انہو ں نے بتایاکہ طیارے کے اڑان بھرنے کے پندرہ منٹ بعد ہی کنٹرول ٹاورسے رابطہ منقطع ہوگیااورکئی گھنٹے گزرجانے کے بعد بھی رابطہ ممکن نہ ہوسکا تو تشویش بڑھ گئی جس کے بعد طیارے کی تلا ش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیاگیاکئی گھنٹے سرچ آپریشن جاری رہنے کے بعد رات گئے تلاشی کاکام روک دیاگیاکیونکہ اندھیرا ہوجانے کی وجہ سے ہیلی کاپٹر اس قابل نہیں تھے ،انہوں نے کہاکہ پیر کی صبح دوبارہ سرچ آپریشن شروع کیاگیا شدیدبارش اورژالہ باری کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاتاہم چند گھنٹوں کے آپریشن کے بعد بالاآخر کامیابی ملی اورجہاز کو تباہ شدہ حالت میں تلاش کرلیاگیا،حکام کاکہنا تھا کہ طیارہ موسم کی خرابی کی وجہ سے اپنا رابطہ کنٹرول ٹاورسے کھوچکاتھا اورتگ ودو کے بعد بھی پائلٹ اسے پہاڑوں کے جھرمٹ سے نہ نکال سکا،انہوں نے بتایاکہ طیارے کا ملبہ اٹھالیاگیاہے اوربلیک باکس بھی مل گیاہے ،اس کے علاوہ 15مسافراورعملے کے تین ارکان کی لاشیں بھی مل گئی ہیں،ان کا کہنا تھا کہ حادثے کی تحقیقات کے لیے چاررکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے،حکام کے مطابق نیپال ایئر لائنز کے اس ہوائی جہاز پرعملے کے تین ارکان سمیت 18 افراد سوارتھے جن میں 17نیپالی اورایک کا تعلق ڈنمارک سے تھانیپال کے شہری ہوا بازی محکمہ کے افسران وملیش لال کرن نے بتایا کہ طیارے کی تلاش میں جو ہیلی کاپٹر بھیجے گئے تھے رات کے اندھیرے میں تلاشی کا کام روک دیاگیاتھا ،انہوں نے کہاکہ طیارے کو تلاش کرنے کے لیے فضائی نگرانی پیر کو کی گئی اوراس کے بعد ہمیں یہ طیارہ ڈھونڈے میں کامیابی ملی تاہم انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑرہاہے کہ تمام افرادحادثے میں ہلاک ہوچکے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ دو انجنوں والا ٹوئن اوٹر طیارہ جملہ نامی شہر جا رہا تھا اور اس پر ایک بچے سمیت 15 مسافر اور عملے کے تین ارکان سوار تھے،نیپال ایئر لائنز کے ترجمان رام ہری شرما نے بتایا کہ طیارے میں سوال15 مسافر نیپال کے تھے جبکہ ایک کے بارے میں بتایا گیاکہ اس کا تعلق ڈنمارک سے ہے،ایک بیان میں نیپالی وزیراعظم اورصدرنے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ حادثے کی صاف شفاف تحقیقات کی جائیں اورآئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مناسب بندوبست کیاجائے تاکہ سیاحوں کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو، اس حادثے کے بعد ایک بار پھر نیپال میں ہوائی جہازوں کی حفاظت کے معاملے پر تشویش بڑھ گئی ہے،نیپال کی معیشت میں سیاحت کا اہم کردار ہے لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران وہاں فضائی حادثوں میں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ اکتوبر میں پوکھرا میں ہی ایک طیارے کے حادثے میں ایک چینی سیاح اور ایک مقامی پائلٹ کی موت ہو گئی تھی۔ناقدین کا کہنا ہے کہ نیپال میں اکثر جہازوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جاتی۔ اس کے علاوہ تجربہ کار پائلٹوں کی کمی اور بدانتظامی کو بھی حادثوں میں اضافے کی وجہ سمجھا جاتا ہے۔یورپی یونین نے دسمبر میں نیپال کی تمام فضائی کمپنیوں کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے انھیں بلیک لسٹ کر دیا تھا اور یورپی یونین کے لیے ان کی پروازوں پر پابندی لگا دی تھی۔

متعلقہ عنوان :