سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ٹیکس گوشوار جمع کرانے والے 1072 اراکین میں سے 7 عوامی نمائندے کروڑ کلب میں شامل ،رکن سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے سب سے زیادہ 1 کروڑ 87 لاکھ ، ایک کروڑ سے زائد ٹیکس دینے والوں میں پنجاب اسمبلی کے دو اراکین بھی شامل

اتوار 16 فروری 2014 17:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ٹیکس گوشوار ے جمع کرانے والے 1072 اراکین میں سے 7 عوامی نمائندے کروڑ کلب میں شامل ہیں، رکن سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے سب سے زیادہ 1 کروڑ 87 لاکھ ،سینیٹر عباس خان آفریدی نے 1 کروڑ 79 لاکھ 91 ہزار 618 روپے ،سینیٹر محمد طلحہ محمود نے 1 کروڑ 29 لاکھ 40 ہزار 990 ،شیخ فیاض الدین نے ایک کروڑ ایک لاکھ 93 ہزار 128 روپے ٹیکس ،خیبر پختونخواہ اسمبلی کے رکن نور سلیم مالک نے ایک کروڑ 15 لاکھ 12 ہزار 851 روپے ،رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ارشد جاوید وڑائچ نے ایک کروڑ 76 لاکھ 96 ہزار 589 جبکہ پنجاب اسمبلی کے ہی شیخ علاو الدین نے 1 کروڑ 10 لاکھ 29 ہزار 867 روپے ٹیکس جمع کرایا۔

سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے 1072 ارکان کی ٹیکس تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 1172 ارکان میں سے 1072 ارکان نے سال 2013 کے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ۔ سینیٹر عباس خان آفریدی نے 1 کروڑ 79 لاکھ 91 ہزار 618 روپے ٹیکس ادا کیا۔ سینیٹر محمد طلحہ محمود نے 1 کروڑ 29 لاکھ 40 ہزار 990 روپے ٹیکس ادا کیا۔

سینیٹر اعتزاز احسن نے 87 لاکھ 63 ہزار 691 روپے ٹیکس ادا کیا۔ شیخ فیاض الدین نے ایک کروڑ ایک لاکھ 93 ہزار 128 روپے ٹیکس جمع کرایا۔ خیبر پختونخواہ اسمبلی کے رکن نور سلیم مالک نے ایک کروڑ 15 لاکھ 12 ہزار 851 روپے ٹیکس ادا کیا۔ رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ارشد جاوید وڑائچ نے ایک کروڑ 76 لاکھ 96 ہزار 589 روپے ٹیکس دیا۔ پنجاب اسمبلی کے ہی شیخ الالدین نے 1 کروڑ 10 لاکھ 29 ہزار 867 روپے ٹیکس جمع کرایا۔

سندھ اسمبلی کے سید اویس قادر شاہ نے 1 کروڑ 87 لاکھ 41 ہزار 549 روپے ٹیکس جمع کرایا۔ سینیٹ کے جن اراکین نے نسبتًا زیادہ ٹیکس ادا کیا ان میں سینیٹر ہیمان داس نے 29 لاکھ 42 ہزار روپے، سینیٹر روزی خان کاکٹر 11 لاکھ 41 ہزار روپے، حاجی خان آفریدی 19 لاکھ 58 ہزار روپے، عثمان سیف اللہ خان نے 31 لاکھ 18 ہزار روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ اسی طرح سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے 11 لاکھ 45 ہزار روپے، میاں رضا ربانی نے 3 لاکھ 16 ہزار 542 روپے ٹیکس ادا کیا۔

سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 1 لاکھ 48 ہزار 868 جبکہ ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی نے 1 لاکھ 17 ہزار روپے، وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے 12 لاکھ پانچ ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا۔ رکن قومی اسمبلی شیخ محمد اکرم نے 10 لاکھ روپے، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے 12 لاکھ 15 ہزار روپے سے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 8 لاکھ 24 ہزار 891 روپے ٹیکس ادا کیا۔

تحریک انصاف کے شفقت محمود نے 1 لاکھ 68 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ چوہدری شجاعت حسین نے 18 لاکھ 24 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ اسفندیار ایم بھنڈارا نے 32 لاکھ 13 ہزار روپے سے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ شیخ روحیل اصفر نے صرف 5903 روپے ٹیکس دیا۔ کے پی کے اسمبلی کے افتخار علی مشوانی نے 32 لاکھ 49 ہزار، امجد خان آفریدی نے 38 لاکھ، سردار ظہور احمد نے 20 لاکھ 28 ہزار جبکہ نوابزادہ ولی محمد خان نے 13 لاکھ روپے سے زیادہ ٹیکس دیا۔

پنجاب اسمبلی کے محمد صدیق خان نے 18 لاکھ 60 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ جہانگیر بدر نے 2 لاکھ 59 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ نصر اللہ گھمن نے 35 لاکھ روپے ٹیکس دیا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے چوہدری محمد جعفر اقبال نے صرف 17 ہزار 6 سو 66 روپے ٹیکس ادا کیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے 43 ہزار 8 سو 68 روپے ٹیکس ادا کیا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے 31 ہزار روپے جبکہ وزیر اطلاعات پرویز رشید نے 20 ہزار 9 سو 59 روپے ٹیکس ادا کیا۔

ڈائریکٹری کے مطابق 449 عوامی نمائندوں نے گوشوارے جمع کرانے کے باوجود کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں میں سراج محمد خان، گوہر شاہ، شہریار آفریدی، سردار یعقوب ناصر بھی شامل، امیر حیدر خان ہوتی نے بھی کوئی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔ مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ برس 13 ہزار 462 روپے، سینیٹر رضا ربانی نے 3 لاکھ 16 ہزار 542 روپے، سینیٹر فرحت اللہ بابر نے 4 لاکھ 86 ہزار 901 روپے اور شیخ رشید احمد نے 58 ہزار 410 روپے ٹیکس ادا کیا۔

ٹیکس نہ دینے والوں میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک، عوامی پارٹی کے سینیٹر عبد الروف، سینیٹر فرحت عباس، سینیٹر ہری رام، مجاہد علی، سینیٹر میر اسرار اللہ خان زہری، سینیٹر میر محمد علی رند، سینیٹر اعظم خان ہوتی، آذاد سینیٹر ادریس خان صافی، سینیٹر نواب زادہ اکبر مگسی، سینیٹر گل محمد لاٹ، حامد الحق، ساجد نواز، گلزار خان، سردار محمد یوسف، شیر اکبر خان، مراد سعید، سلیم رحمان، ظہیر الدین خان، بلوچستان سے پاکستان مسلم لیگ کی سینیٹر روبینہ خان شامل ہیں۔

قاری محمد یوسف، صاحبزادہ طارق اللہ، صاحبزادہ محمد یعقوب، جنید اکبر، بلال رحمان، ساجد حسین طوری، غازی گلاب جمال، محمد نذیر خان، غالب خان، محمد جمال الدین، ایم این اے بسم اللہ خان، شہاب الدین خان، شاہ جی گل آفریدی، رکن قومی اسمبلی ناصر خان، پیر امیر الحسنات، رکن قومی اسمبلی افضل خان، غلام رسول ساہی، محمد طلال چودھری، غلام محمد لالی، صاحبزادہ محمد نذیر نے بھی کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔

رکن قومی اسمبلی نجف عباس سیال، چودھری اسد الرحمن، میاں طارق محمود، رانا عمر نذیر خان، اظہر قیوم مہرا، نوابزادہ مظہر علی، چودھری جعفر اقبال، چودھری عابد رضا میاں محمد رشید اور رائے منصب علی خان بھی ٹیکس ناد ہندگان میں شامل ہیں۔ ایف بی آر کے مطابق حتمی فہرست 28 فروری کو جاری کی جائے گی۔ باقی ماندہ نمائندے 28 فروری تک ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں۔