مولانا یوسف شاہ کا طالبان رہنما سے ٹیلیفونک رابطہ ، فائر بندی کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کا پیغام پہنچا ،طالبان کیساتھ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی ، تمام باتیں قبل از وقت ہیں ، مولانایوسف شاہ ،طالبان نے جنگ بندی کیلئے تھوڑا وقت مانگا ہے، امید ہے جلد دونوں جانب سے سیز فائر ہو جائے گا ،انٹرویو

اتوار 16 فروری 2014 15:23

مولانا یوسف شاہ کا طالبان رہنما سے ٹیلیفونک رابطہ ، فائر بندی کے حوالے ..

اسلام آباد/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16 فروری ۔2014ء) طالبان کمیٹی کے کوآرڈینٹر مولانا یوسف شاہ نے طالبان رہنما سے رابطہ کر کے حکومتی کمیٹی اورطالبان کمیٹی کے فائربندی کے حوالے سے پیغام پہنچا دیا، طالبان فائربندی پراپنی شوریٰ سے مشاورت کے بعد بتائیں گے۔ذرائع کے مطابق طالبان کمیٹی کے کوآرڈینٹرمولانا یوسف شاہ نے اتوارکی صبح طالبان شوریٰ سے رابطہ کیا جس میں مولانا یوسف شاہ نے طالبان پرواضح کیا کہ حکومتی کمیٹی اورطالبان کمیٹی نے اسلام آباد میں ہونیوالے اجلاس میں زوردیا کہ دونوں طرف سے فائربندی کی جائے جس کے جواب میں طالبان شوریٰ نے کہا کہ فائربندی کے معاملے پرشوری کے اجلاس میں باضابطہ مشاورت کی جائیگی اورمشاورت کے نتائج میں مولانا یوسف شاہ کو آگاہ کردیا جائیگا بعد ازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ نے بتایا کہ جنگ بندی کے حوالے سے کالعدم تحریک طالبان کی سیاسی شوریٰ کا اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ طالبان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی اس حوالے سے تمام باتیں قبل از وقت ہیں۔ طالبان کی طرف سے فائربندی میں تاخیریا مزید وقت مانگے جانے کے سوال پرمولانا یوسف شاہ نے کہا کہ انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی کہ فائربندی کیلئے طالبان صرف مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں مولانایوسف شاہ نے بتایا کہ انہوں نے جنگ بندی کے لئے تھوڑا وقت مانگا ہے، امید ہے کہ جلد دونوں جانب سے سیز فائر ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مولانا سمیع الحق کا سیاسی شوریٰ سے رابطہ ہوگیا ہے۔ ترجمان طالبان کمیٹی نے کہا کہ امن مذاکرات کی کامیابی کے لیے فائربندی انتہائی اہم معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اورطالبان کمیٹی کے درمیان مذاکرات طے نہیں پائے،وزیراعظم اور فوجی قیادت سے ملاقات کامطالبہ کیاتھا، کوئی جواب نہیں ملا۔یوسف شاہ نے کہاکہ گزشتہ روز مختلف مکاتب فکرکے علما ء کا اجلاس امن کے لیے بڑی کامیابی ہے، جس میں علما نے امن مذاکرات کی حمایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :