سندھ کی جیلوں پر دہشتگرد حملوں کاخدشے ،51خطرناک قیدیوں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ ،قیدیوں کی فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں،ٹارگٹ کلرز، خود کش حملوں میں ملوث اور کالعدم تنظیموں کے ملزم شامل ہیں‘ ذرائع

ہفتہ 15 فروری 2014 22:36

کراچی/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 فروری ۔2014ء) سندھ کی جیلوں پر دہشتگرد حملوں کے خدشے کے پیش نظر 51خطرناک قیدیوں کو پنجاب کی مختلف جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منتقل کئے جانے والے قیدیوں کی فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں۔ قیدیوں کی منتقلی کا عمل مرحلہ وار شروع ہو گا۔ قیدیوں میں ٹارگٹ کلرز، خود کش حملوں میں ملوث اور کالعدم تنظیموں کے ملزم شامل ہیں۔

منتقل ہونے والے ملزمان پر تحفظ پاکستان آرڈیننس کا اطلاق بھی ہو گا۔ خطر ناک قیدیوں کا ٹرائل بھی انہیں جیلوں میں ہو سکے گا۔بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے سے جیلوں کے سربراہان اور آئی جی جیل خانہ جات کو آگاہ کر دیا گیا۔ قیدیوں کو لاہور، راولپنڈی اور ساہیوال کی جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیوایم کے ایم پی اے ساجد قریشی قتل کا مقدمہ، جسٹس مقبول باقرحملہ کیس، اکرم لاہوری کیخلاف درج پانچ مقدمات،نعمت علی رندھاوا ایڈووکیٹ قتل کیس،کالعد م تنظیم کے گرفتار کارکنوں کے چھ مقدمات،سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلرکاظم عباس کے خلاف دو مقدمات انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت سکھر جبکہ عبداللہ شاہ غازی بم دھماکوں کے دو مقدمات انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت حیدرآباد منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :