افغانستان میں جمہوری استحکام پاکستان کیلئے بہتر ہے، چودھری حامد حمید

ہفتہ 15 فروری 2014 14:07

سرگودھا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15فروری 2014ء) افغانستان میں جمہوری استحکام پاکستان کیلئے بہتر ہے، حکومت بھارت کے ساتھ لائن آف کنٹرول پر کوئی میکنزم بنانا چاہتی ہے، بھارت سے اہم ایشوز پر پیشرفت ہوئی ہے، ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ میں طے پایا ہے کہ دونوں طرف سے گولہ باری نہیں ہو گی، حکومت نے طے کیا تھا کہ اگر آئندہ ایسا ہوا تو پھر اس کی تہہ تک پہنچیں گے،ان خیالات کااظہار مسلم لیگ ن کے راہنما اور وفاقی پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر و گلگت، بلتستان چوہدری حامد حمیدنے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ کے بعد کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا، اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی درخواست کی تھی مگر بھارت مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لئے تیار نہیں، پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے، بھارت کو کشمیر مسئلہ پر بات چیت کیلئے راضی ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک گذشتہ 65سال سے مل رہے ہیں مگر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو رہا، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے صدر اوباما سے بھی بات ہوئی تھی،ا نہوں نے مزیدکہاکہ مستحکم افغانستان پاکستان کے استحکام سے مشروط ہے، پاکستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہوگی، دہشتگردی کے سدباب کیلئے حکومت کی قائم کردہ کمیٹی کی کارکردگی تسلی بخش ہے جو لوگ دھماکے کررہے ہیں طالبان نے اس کا نوٹس لینے کی یقین دہانی کرائی ہے، طالبان کی جانب سے پشاور حملوں سے لاتعلقی کا اظہار سامنے آیا ہے، حکومت طالبان سے مذاکرات آگے بڑھنے کی امید ہے۔

متعلقہ عنوان :