کراچی، رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب پولیس بس پربم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری،دھماکہ خودکش نہیں بلکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے بارودی مواد کو اڑا کر پولیس بس کو نشانہ بنایا گیا،دھماکے میں25کلوگرام بارود استعمال کیا گیا، 7 بج کر 35منٹ پر55 پولیس اہلکار بس میں سوار ہو کرڈیوٹی دینے کیلئے نکلے،گیارہ منٹ بعد یوٹرن پر دھماکہ ہوگیا، دھماکے میں استعمال ہونیوالی CJ1773 نمبر پلیٹ کی گاڑی بہادر آباد کے رہائشی جاوید اقبال کے نام رجسٹرڈ ہے،پولیس ذرائع ،یہ کہنا قبل از وقت ہو گا دھماکے میں کون سی جماعت ملوث ہے ، یہ دھماکہ خود کش نہیں ریموٹ کنڑول ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا،راجہ عمرخطاب

جمعرات 13 فروری 2014 20:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب پولیس بس پربم دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ہے ۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ اورفارنزک ماہرین کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش نہیں بلکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے بارودی مواد کو اڑا کر پولیس بس کو نشانہ بنایا گیا، دھماکے کیلئے استعمال ہونے والی گاڑی کا انجن اور چیسز نمبربھی تلاش کرلیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کی جس بس کو نشانہ بنایا گیا وہ 7 بجر کر 35 منٹ پر بلاول ہاوٴس جانے کے لیے روانہ ہوئی جبکہ صرف 11 منٹ بعد یوٹرن پر دل دہلادینے والا دھماکا ہوگیا۔ بس 500 گز دور تک چلتی ہوئی جا کر رکی ۔ دھماکے میں 11 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 53 افراد زخمی ہوئے ہیں ، جن میں 6 عام شہری بھی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

پولیس حکام نے دھماکے کو خود کش قرار دیا۔

مگر بم ڈسپوزل ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد ہائی روف میں رکھا گیا جیسے ہی بس قریب سے گزری ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے دھماکا کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق دھماکے کی جگہ دھاتی ٹکڑے ، نٹ بولڈ اور کیلوں کا استعمال بھی کیا گیاہے ۔ دھماکے کے لیے ہائی روٴف گاڑی استعمال کی گئی ، جس پر جعلی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی ۔رپورٹ کے مطابق اگر دھماکہ خود کش ہوتا تو بس مکمل طور پر تباہ ہوجاتی اور جانی نقصان بھی زیادہ ہوتا۔

پولیس کے مطابق25 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ دھماکے میں استعمال ہونے والی CJ1773 نمبر پلیٹ کی گاڑی بہادر آباد کے رہائشی جاوید اقبال کے نام رجسٹرڈ ہے،پولیس کے مطابق گاڑی کا چوری یہ چھنے ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ یس پی سی آئی ڈی راجہ عمر خطاب نے جائے وقوعہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ دھماکے میں کون سی جماعت ملوث ہے تاہم دھماکہ خود کش نہیں بلکہ ریموٹ کنڑول ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :