سندھ ہائی کورٹ نے کے ای ایس سی کے 1600 ملازمین کو سرپلس پول میں رکھنے کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا

جمعرات 13 فروری 2014 20:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے کے ای ایس سی کے 1600 ملازمین کو سرپلس پول میں رکھنے کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔

(جاری ہے)

کے ای ایس سی لیبر یونین نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ کے ای ایس سی نے ایک سرپلس پول بنایا ہے جس میں 1600 سے زیادہ ملازمیں کو ڈالا دیا گیا ہے لیبر یونین کے وکیل نعیم اقبال کا کہنا تھا کہ جب کے ای ایس سی نیپرا کے پاس بجلی کے نرخ بڑھانے کی درخواست دی گئی تو اس میں کہا گیا تھا کہ کمپنی کو ساڑھے 7 ہزار کے قریب کے زائد الضرورت ملازمین کا بوجھ بھی برداوٴشت کرنا پڑرہا ہے اس لیے نرخوں میں اضافہ بہت ضروری ہے۔

نیپرا نے ا س دلیل پر نرخ بڑھانے کی اجازت دی تھی اس کے بعد کے ای ایس سی کئی ملازمین کو برطرف کرچکی ہے اور مزید کے لیے سرپلس پول بنادیا ہے جس پر جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عبدالرسول میمن پر مشتمل بنچ نے سرپلس پول کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے سماعت 19فروری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :