مجھے کوچنگ کیلئے نظر انداز کیے جانے اور معین خان کو کوچ بنائے جانے کا کوئی دکھ نہیں ،وقار یونس

جمعرات 13 فروری 2014 13:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروری 2014ء) سابق لیجنڈری فاسٹ باوٴلر وقار یونس نے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کیلئے نظر انداز کیے جانے اور معین خان کو کوچ بنائے جانے کا کوئی دکھ نہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کیلئے ایک مشکل وقت ہے اور اس موقع پر رونے کے بجائے ہمیں نئے کوچ کو سپورٹ کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں کھلے دل سے اس فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے ہمیں آگے آنا چاہیے جسے گزشتہ کچھ سالوں کے درمیان تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔وقاریونس نے کہا کہ کرکٹ سے جنون کی حد تک لگاوٴ رکھنے والے ملک پاکستان کے لیے گزشتہ 12 ماہ سے پی سی بی میں جاری اکھاڑ پچھاڑ کافی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

وقار یونس نے بورڈ میں جاری بحرانی کیفیت کے خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان معاملات سے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان پہنچا اور پاکستانی شائقین کے لیے صرف یہی کھیل باقی بچا ہے لہٰذا ہمیں اس کھیل کو بچانے کیلئے فوری طور پر درست اقدامات کرنے چاہئیں۔سابق کپتان نے مطالبہ کیا کہ معین خان کو لمبا کنٹریکٹ دیا جائے۔وقاریونس نے کہا کہ کوچ کو صرف دو ماہ کے لیے ذمے داریاں سونپنا انتہائی غلط ہے اور میرا خیال کہ خود معین خان بھی اس مختصر مدت پر خوش نہیں ہوں گے کیونکہ کارکردگی میں استحکام کے لیے کوچ کو لمبی مدت درکار ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :