پشاورہائی کورٹ میں غیرقانونی موبائل سموں سے متعلق کیس کی سماعت،عدالت نے پی ٹی اے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مختلف موبائل کمپنیوں کی جانب سے جاری کی جانیوالی سموں کاریکارڈ طلب کرلیا

بدھ 12 فروری 2014 20:42

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) پشاور ہائی کورٹ نے غیر قانونی موبائل سموں سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے پی ٹی اے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مختلف موبائل کمپنیوں کی جانب سے جاری کی جانیوالی سموں کاریکارڈ طلب کرلیاہے ۔

(جاری ہے)

پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس نثار حسین اور جسٹس قیصر رشید پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی دوران سماعت درخواست گزار عاطف خان نے عدالت میں موقف اپنایا کہ غیر قانونی سمیں نہ صرف بم دھماکوں میں استعمال ہورہی ہیں بلکہ یہ اغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں بھی استعمال ہورہی ہیں اس موقع پر پی ٹی اے کی طرف سے ڈائریکٹر ارشد عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس اختیار نہیں کہ موبائل فون سموں کو بلاک کرسکیں انہوں نے بتایا کہ موبائل کمپنیوں کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی کمپنی کیساتھ رومنگ ایگریمنٹ کرسکتے ہیں جس پرفاضل بنچ نے پی ٹی اے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران تمام موبائل کمپنیوں کی طرف سے جاری کی جانیوالی موبائل فون سموں کا ڈیٹا طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :