کراچی ،سرچ آپریشن کے باوجود قتل و غارت جاری ،فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6افراد جاں بحق

بدھ 12 فروری 2014 20:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12 فروری ۔2014ء) شہرقائد میں قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن کے باوجودبدامنی کا تسلسل جاری ہے،بدھ کو فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 6 افراد جاں بحق جبکہ چار زخمی ہو گئے۔ ملیر میں پولیس مقابلے میں گینگ وار کے دو ملزمان ہلاک ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں دہشت گردی کاتسلسل جاری ہے بدھ کو کراچی کے ملیر کے میمن گوٹھ سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمدہوئی ہیں جنہیں اغوا کے بعد تشدد اور فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ہے لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیئے جناح اسپتال منتقل کردیا گیاہے مقتولین کی شناخت نہیں ہو سکی۔

تاہم مقتولین حلیے سے بلوچ لگتے ہیں۔ادھرنارتھ ناظم آبادآئی بلاک میں نامعلوم افرادکی فائرنگ سے ایک سیکورٹی گارڈ جاں بحق ہو گیا جس کی شناخت یعقوب کے نام سے ہو ئی ہے۔

(جاری ہے)

لاش کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہیداسپتال منتقل کردیا گیا۔پاک کالونی کے علاقے ریکسر پل کے قریب فائرنگ سے کاشف نامی شخص زخمی ہوگیا،جسے طبی امدادکے لیے سول اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکرچل بسا۔

سہراب گوٹھ میں مکان سے ایک شخص 45سالہ رفیق ولد نور محمد کی پھندالگی لاش ملی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتول کے جسم پر تشدد کے نشان بھی ہیں۔ گلستان جوہر میں جوہر چورنگی کے قریب ایک کار پر فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک شخص چل بسا۔ جاں بحق ہونے والے کی شناخت ڈاکٹر نبیل الدین کے نام سے ہوئی ہے جو بلدیہ ٹاون کا ہیلتھ آفیسر اور گلستان جوہر کا رہائشی تھا۔

دوسری جانب اسٹیڈیم روڈ سے متصل سڑک پر واقع میڈیکل اسٹور پر فائرنگ سے ایک گاہک اور دو سیلز مین زخمی ہوئے۔زخمیوں کو طبی امدادکے لیئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ادھرملیر سٹی پولیس نے ملیر سالار گوٹھ داؤد گوٹھ میں سرچ آپریشن کیا ۔آپریشن کے دوران سہیل ڈاڈا کے کارندوں نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی اور جوابی فائرنگ سے سہیل ڈاڈا کے 2کارندے شان عرف شانی اور عارف عرف بلا مارے گئے۔

اس ضمن میں ایس ایچ او محمد صابر نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں ملزمان پولیس کو سنگین مقدمات میں مطلوب تھے جبکہ دونوں سہیل ڈاڈا کے شوٹر تھے ۔انہوں نے بتایا کہ ملزم شان عرف شانی عرف مہاجر مہاجر قومی موومنٹ کا کارکن تھا تاہم آج کل عزیر جان بلوچ گروپ کے ساتھ تھا ۔پولیس کے مطابق کالو کرنٹ کے مقابلے میں ہلاکت کے بعد ملزم لیاری چلا گیا تھا اور آج کل لیاری میں آپریشن کے خوف سے ملیر سہیل ڈاڈا کے پاس روپوشی اختیار کی ہوئی تھی ۔ ملزم لیاری ’ملیر‘ عزیز بھٹی پولیس کو قتل ، اقدام قتل ، اغواء ، بھتہ ، چوری ، ڈکیتی ، زنا سمیت سنگین مقدمات 69افراد کے قتل میں پولیس کو مطلوب تھا۔

متعلقہ عنوان :