ڈرون حملوں کے خلاف مہم چلانے والے مغوی شخص کو بیس فروری کی سماعت میں پیش کیا جائے ، اسلام آباد ہائی کورٹ کاحکم

بدھ 12 فروری 2014 17:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12فروری 2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حکم دیا ہے کہ کچھ روز قبل اغوا ہونے ہونے والے ڈرون حملوں کے خلاف مہم چلانے والے شخص کو بیس فروری کی سماعت میں پیش کیا جائے جن کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ انہیں ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے حراست میں لیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لاپتہ شخص کے وکیل شہزاد اکبر نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے عدالتی بینچ نے واقعہ پر حکومت کے ذریعے خفیہ ایجنسیوں کا جواب حاصل کرنے کے علاوہ بیس فروری کو ہونے والی سماعت میں کریم خان کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا اور کہا کہ ان کی گرفتاری کی وجوہات بھی عدالت کو بتائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں اس واقعہ میں کسی بھی قسم کی مداخلت سے انکار کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پولیس نے اپنی رپورٹ میں یہ ذکر کیا تھا کہ کریم خان کو جس شخص نے اٹھایا وہ پولیس کی وردی میں ملبوس تھا۔لاپتہ افراد کے وکیل نے کہاکہ انہیں کچھ زیادہ امید نہیں کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں کریم خان کو عدالت کے سامنے پیش کریں گی ہمیں معلوم ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیاں ملک کو چلا رہی ہیں اور وہ کسی کو بھی جوابدہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ بات صرف حکومت سے معلوم ہوسکتی ہے کہ آیا کس ایجنسی نے کریم خان کو حراست میں لیا۔

متعلقہ عنوان :