وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم اورقرضے حسنہ سکیم میں میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا، مریم نواز شریف ،قرضے حسنہ ملک کے مستحق ترین افراد کو ہی ملنا چاہیے،متعلقہ حکام مکمل ٹائم لائن کا تعین کریں اور موثرمونیٹرینگ سسٹم کو واضح کریں، اجلاس میں ہدایات

منگل 11 فروری 2014 23:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) چیئرپرسن وزیراعظم یوتھ پروگرام محترمہ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم اورقرضے حسنہ سکیم میں میرٹ پر سختی سے عمل کیا جائے گا، قرضے حسنہ ملک کے مستحق ترین افراد کو ہی ملنا چاہیے،متعلقہ حکام مکمل ٹائم لائن کا تعین کریں اور موثرمونیٹرینگ سسٹم کو واضح کریں۔وہ منگل کو وزیراعظم کی لیپ ٹاپ سکیم اور قرضے حسنہ سکیم کے حوالے سے متعلقہ حکام کے دو اجلاسوں کی صدارت کر رہی تھیں ۔

اجلاسوں میں نوجوان ممبر پارلیمینٹ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران چیئرپرسن نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سکیم کے تمام مراحل بشمول درخواستوں کی وصولی ، ان کی موثر جانچ پڑتال اور ذہین اور قابل نوجوانوں کو لیپ ٹاپ کی تقسیم میں میرٹ پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہو ں نے اس سلسلے میں غیر جانبداری اور شفافیت کے اصولوں کو ملحوظ خاطر رکھنے پر بھی زور دیا تاکہ صرف اصل مستحقین ہی حکومت کی اس علم دوست سکیم سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

چیئرپرسن نے مزید کہا ” ہم ملکی سطح پر معاشی دباؤ کا شکار ہیں اِس لئے یہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے کہ ہم اپنے قومی وسائل کو بہترین انداز سے استعمال کریں ۔ ہم کسی کوتاہی کے متحمل نہیں ہوسکتے کیونکہ ہم ملکی تاریخ کے انتہائی مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ “میڈم مریم نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ اِس سکیم کے لیے بیچلر لیول طلباء کے لئے خصوصاً اہلیت کے معیار کوزیادہ موثر بنایا جائے تاکہ سکیم میں ملک کے تمام علاقوں اور معاشرے کے تمام طبقوں کی شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔

انہوں نے واضح ہدایات دیں کہ اس سکیم کے تحت لیپ ٹاپ کی تقسیم کے عمل کو میرٹ ، شفافیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پایہٴ تکمیل تک پہنچایا جائے اور فیصلہ کیا کہ یہ کام جامعات میں موسمِ گرما کی تعطیلات شروع ہوئے سے پہلے تک مکمل کرلیا جائے۔ اس موقعہ پر وزیراعظم کی قرضے حسنہ سکیم کا بنیادی مقصد بیان کرتے ہوئے چیئرپرسن نے کہا کہ قرضے حسنہ ملک کے مستحق ترین افراد کو ہی ملنا چاہیے،انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں مکمل ٹائم لائن کا تعین کریں اور موثرمونیٹرینگ سسٹم کو واضح کریں،انھوں نے مزید زور دیا کہ قرضِ حسنہ کو اُن علاقوں تک پہنچایں جہاں ضرورت مندوں کی تعداد زیادہ ہے مگر اُن کی مالی وسائل تک رسائی ممکن نہیں۔