سندھ اسمبلی ، معیار تعلیم پر تحریک التواء پر بحث کے دوران کورم پورا نہیں ہوسکا ، تعلیم جیسے اہم ایشو پر بحث کے دوران ارکان اسمبلی کے ایوان میں موجود نہیں ہونے بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لے لیا

منگل 11 فروری 2014 19:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11 فروری ۔2014ء) سندھ اسمبلی میں منگل کو جب سندھ میں تعلیم کے گرتے ہوئے معیار کے حوالے سے تحریک التواء پر تقاریر ہورہی تھیں تو ایک مرحلے پر ایوان میں صرف 39ارکان تھے اور ایوان خالی نظر آرہا تھا ۔واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کے ارکان کی تعداد 168ہے اور کورم پورا کرنے کے لیے 42ارکان کی ضرورت ہوتی ہے ۔انتہائی اہم موضوع پر بحث کے دوران کورم بھی پورا نہیں تھا ۔

ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین اور تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے کہا کہ ایوان میں ارکان بھی موجود نہیں ہیں ،وزیر اعلیٰ ،وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم بھی موجود نہیں ہیں ۔تحریک التواء پر بحث کے لیے کوئی اور دن مقرر کیا جائے ۔انہوں نے وزیر اطلاعات شرجیل میمن کی درخواست پر کورم کی باقاعدہ نشاندہی نہیں کی ۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری اس بات کا سخت نوٹس لیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے بعض ارکان اسمبلی تعلیم جیسے اہم ایشو پر بحث کے دوران ایوان میں موجود نہیں تھے ۔

انہوں نے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو سے غیر حاضر ارکان کی فہرست طلب کرلی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ارکان کی اسمبلی میں حاضری اور موجودگی کو یقینی بنائیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے غیر حاضر ارکان سندھ اسمبلی کے خلاف پارٹی کی سطح پر انضباطی کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔