پنجاب کے تمام ممبران صوبائی اسمبلی اپنے ضلع کے ڈی سی او کے ہمراہ سستے اور سہولت بازاروں کی مانیٹرنگ یقینی بنائیں‘ بلال یاسین

منگل 11 فروری 2014 16:28

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11فروری 2014ء) صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین و چیئرمین پرائس کنٹرول کمیٹی بلال یاسین نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے نوٹیفائی کئے گئے ممبران اسمبلی اپنے اپنے ضلاع کے ڈی سی اوز کے ہمراہ سستے ، سہولت اور اتوار بازاروں کی باقاعدہ مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں اور تمام اضلاع کے ڈی سی اوز منڈیوں میں آکشن کے اوقات میں سرکاری افسران کی حاضری کو یقینی بنائیں،مردہ اور حرام جانوروں کی باقیات سے تیل بنانے والے افراد کے خلاف قانون سازی کرلی گئی ہے اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کو پانچ ہزار روپے جرمانہ اور تین ماہ کی سزا دی جائے گی، خوردنی تیل اور گھی کی طرح دودھ کی پیکنگ میں فروخت کے لئے طریقہ کار وضع کیا جارہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کیبنٹ کمیٹی برائے پرائس کنٹرول کے اعلی سطحی اجلاس کے دوران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر انڈسٹریز اینڈ کامرس چوہدری محمد شفیق ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، اراکین صوبائی اسمبلی سمیت تمام صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز بھی موجود تھے۔ بلال یاسین نے بتایا کہ عوام کی سہولت کے لئے حکومت پنجاب نے موبائل فون سروس پر ایس ایم ایس کے ذریعے پنجاب کے تمام اضلاع کی منڈیوں کے نرخ معلوم کرنے کی سہولت فراہم کردی ہے جس کے ذریعے شہری اپنے موبائل سے ایس ایم ایس آپشن پر جا کر پرائس سپیس ڈسٹرکٹ کا نام لکھ کر 80024پر ایس ایم ایس کریں گے تو متعلقہ ضلع کے منڈی کے نرخ کی لسٹ دس سیکنڈ میں موصول ہو جائے گی اور یہ ریٹ لسٹ تمام اضلاع میں صبح نو بجے کے بعدسسٹم پر دستیاب ہوگی۔

صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ پنجاب کے تمام سستے ، سہولت اور اتوار بازاروں میں دوپہر دو بجے کے بعد اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کوالٹی کے مطابق نظرثانی کرکے ریوائز کی جائیں اور ریٹ لسٹوں پر متعلقہ آفیسرکے دستخط ہونا ضروری ہیں جبکہ پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈی سی اوز منڈیوں میں آکشن کے دوران افسران کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ آکشن کا عمل شفاف ہو۔

بلال یاسین نے کہا کہ پنجاب کے 144ٹی ایم ایز میں سے 60ٹی ایم ایز میں جانوروں کی چربی پگھلانے کا کام ہورہا ہے جن میں 328افراد لائسنس یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلال جانوروں کی چربی سے حاصل ہونے والا تیل صرف صابن بنانے میں استعمال ہوگا جبکہ مردہ اور حرام جانوروں کی باقیات سے تیل تیار کرنا خلاف قانون ہے اور ایسے گھناؤنے کاروبار میں ملوث افراد کے لئے قانون سازی کرلی گئی ہے جس میں پانچ ہزار روپے جرمانہ اور تین ماہ کی قید کی سزا دی جائے گی۔