طالبان سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں ، مولا نا سمیع الحق ، پرامید ہوں مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہونگے،عظیم بحران منٹوں میں حل نہیں ہوسکتا ، امیر جے یو آئی س،طالبان سے مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کے ہونیوالے مذاکرات کی تفصیلات قومی امانت ہے قبل از وقت تفصیلات نہیں بتا سکتے،میڈیا سے بات چیت

پیر 10 فروری 2014 23:45

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) حکومت طالبان امن مذاکرات کمیٹی کے سربراہ،دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیت علماء اسلام س کے امیر مولا نا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہوں اور اعتماد کے ساتھ کہ سکتا ہوں کہ مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہونگے،یہ ایک عظیم بحران ہے اور منٹوں میں حل نہیں ہوسکتا کچھ ٹائم لگے گا،طالبان سے مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کو قومی امانت سمجھتا ہوں اسلئے قبل از وقت یہ تفصیلات نہیں بتا سکتے،میڈیا بھی ہمارے ساتھ تعاون کرے ،یہ قومی معاملہ ہے اور اس معاملے پر جذبات سے کام نہ لیا جائے ،صرف یہ بتا دیتے ہیں کہ طالبان نے مثبت اور حوصلہ افزاء جواب دیا ہے، اب کل یا پرسوں حکومتی کمیٹی سے ہمارے مذاکرات ہونگے ان خیالات کا اظہار مولانا سمیع الحق نے طالبان مذاکراتی کمیٹی کے اراکین پروفیسر محمد ابراہیم خان اور مولانا یوسف شاہ کے طالبان سے میران شاہ میں مذاکراتی دور کے پہلے مرحلے کے بعد دار العلوم حقانیہ پہنچنے اور مولانا سمیع الحق کو تفصیلات سے آگاہ کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقعہ پر مذاکراتی کمیٹی کے اراکین پروفیسر محمد ابراہیم خان اور مولانا یوسف شاہ اور مولانا حامد الحق بھی موجود تھے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ائین اور شریعت کے معاملات پر بحثوں میں الجھنے اور مسائل حل کرنے سے پہلے مسائل پیدا کرنے کی بجائے قوم وملک کیلئے ایک جذبے سے کام لیا جائے اور جذبات کی بجائے ہوش سے کام لیا جائے انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کے طالبان سے مذاکراتی دورہوئے اور دس رکنی طالبان کمیٹی سے ایک دن اور اگذشتہ رات صبح تک مسلسل مذاکرات ہوئے ہیں اور اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ مذاکرات آئین پاکستان کے تحت ہی ہونگے،قوم اور ملک ایک عظیم بحران سے دوچار ہے اور یہ عظیم بحران منٹوں میں ختم نہیں کی جاسکتی ہم قوم سے بھی یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ملک و قوم کو مزیدخون خرابے سے بچانے کیلیئے خصوصی دعائیں کریں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے حوالے سے ہم مزید کچھ سامنے لانے سے قاصر ہیں کیونکہ مذاکرات کے مند جات ہمارے پاس ایک قومی امانت ہے اور قبل از وقت ان امور کو سامنے نہیں لایا جاسکتا کیونکہ اس قسم کی صورتحال میں مذاکرات کو نقصان پہنچایا جاسکتا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ امانت و دیانت کے ساتھ یہ مذاکرات پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں اور قوم کو بہت جلد ایک خوشخبری دی جائے انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات کی روشنی میں میں اب پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ انشاء اللہ مذاکرات کامیاب ہوجائینگے ۔

متعلقہ عنوان :