کارکے نے پاکستان کے خلاف2.1، بلین ڈالرہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا

پیر 10 فروری 2014 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) ترکی کی کمپنی کارکے کارڈینز پروڈکشن کارپوریشن(ارکے) نے عالمی بینک کے بین الاقوامی مرکز برائے سرمایہ کاری تنازعات(ICSID) میں’ میموریل آن دی میرٹس) دائر کی ہے ، جس میں حکومت ِ پاکستان کے خلاف 2.1 بلین ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ہرجانے کی مالیت کا تعین غیر جانبدار بین الاقوامی ماہرین نے کیا ہے۔

یہ دعویٰ31 جنوری کو دائر کیا گیا۔اس میموریل میں کارکے کا سرکاری موقف اور مانگی جانے والی ہرجانے کی رقم تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔کمپنی کے بحری بجلی گھروں کو غیر قانونی طور پر روکے رکھنے کے نتیجے میں پاکستان کو جو ہرجانہ ادا کرنا ہو گا اس کی کل مالیت کا تخمینہ ایک غیر جانبدار بین الاقوامی ماہر نے لگایا ہے۔

(جاری ہے)

کارکے ،سرمایہ کاری کے دوطرفہ سمجھوتے(BIT) کے تحت ذمہ داریوں کی خلاف ورزی،بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں اورکراچی میں رینٹل پاور پراجیکٹ میں کارکے کی سرمایہ کاری کے حوالے سے ICSID کے عبوری اقدامات کے حکم کو ماننے سے انکار پر پاکستان سے یہ معاضہ مانگ رہا ہے۔

پاکستان میں کارکے کے پاور شپ آپریشنز کی ابتدائی کنٹریکٹ ویلیو560 ملین امریکی ڈالر تھی اور اس کی مدت پانچ سال کے لئے تھی۔ماہرین نے کلیمز کی جس مالیت کوشمار کیا ہے اس میں آمدنی کا نقصان اور بحری جہازوں کی گرفتاری سے منسلک اخراجات شامل ہیں۔اس میموریل میں ، دستاویزی ثبوت پیش کئے گئے ہیں کہ پاکستان سمجھوتے کے حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے،انصاف سے انکاری ہے اور کارکے کے خلاف دوسرے غیر قانونی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان ،کارکے کے بحری جہازوں کو قومی احتساب بیورو(NAB) کی طرف سے کسی بھی قسم کے غلط کام سے بری کر دینے کے بارے میں عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ جاری کر دینے کے باوجود مسلسل گرفتار رکھے ہوئے ہے اورICSID نے اکتوبر2013 میں عبوری اقدامات کے بارے میں جو فیصلہ کیا تھا ،ان پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ کارکے کے یہ بحری جہاز اپریل 2012سے پاکستان کی قید میں ہیں اور انھیں کسی دوسرے ایسے ملک میں جا کر بجلی پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی جہاں ان کی ضرورت ہے،جس سے کارکے کو زبردست مالی نقصان ہو رہا ہے۔

کھلے سمند رمیں کھڑے رہنے کی وجہ سے وہ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں ۔ICSID کے ایک ثالثی بورڈ نے8 اکتوبر2013 کو یہ فیصلہ دیا کہ ترک جہازKaya Bey کو مرمت کے لئے دبئی جانے کی اجازت دی جائے مگر حکومت پاکستان نے اس فیصلہ کو ماننے سے انکار کر دیا۔

متعلقہ عنوان :