پشاور ، صوبائی وزیر تعلیم کی زیر صدارت شفاف امتحانات کے انعقاد، نقل کی روک تھام سے متعلق اجلاس،امتحانی ہالز میں رضاکارانہ خفیہ کیمروں کی تنصیب، پاکٹ گائیڈزپر مکمل پابندی کا فیصلہ

پیر 10 فروری 2014 19:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخو کے وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ نقل مافیا کے خلاف سخت ترین ایکشن لیا جائیگا۔ امتحانات میں نقل کی وجہ سے غریب اور قابل طلباو طالبات کی حق تلفی ہو رہی ہے اور یہ ایک ظلم ہے جو کہ نا قابل معافی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز امتحانات میں نقل کی روک تھام سے متعلق منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ضلع پشاور، ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، کوہاٹ، مردان، مالاکنڈ، سوات بورڈز کے چئیرمینوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شفاف امتحانات کے انعقاد اور نقل کے فروغ کی بیخ کنی کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا جبکہ اس مقصد کے لئے فوری طور پر مختلف اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا جن میں پاکٹ گائیڈ کا استعمال جو کہ ایک غیر قانونی فعل ہے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

جس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ امتحانی ہالز میں خفیہ کیمروں کی تنصیب جو کہ مختلف بہترین ساکھ کے اداروں کی جانب سے رضاکارانہ طور پر کی جائے گی۔نقل کی روک تھام سے متعلق آگاہی کے لئے بینرز اور پوسٹرز لگائے جائیں گے جن پر متعلقہ بورڈز اور محکمہ تعلیم کی شکائتی نمبرز درج ہوں گے۔اس کے علاوہ دو مرتبہ انجام دینے والے امتحانی عملہ کو تیسری بار تعینات نہیں کیا جائے گا۔

محکمہ تعلیم کی جانب سے تمام بورڈز کے امتحانی ہالز کو فرنیچر فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں امتحانی مراکز میں قابل اعتبار سپر وائزری سٹاف کی تعیناتی، سوالیہ پیپر کی ریکارڈ اوپننگ اور امتحانی مراکز حدود میں 400میٹر تک دفعہ 144 کے نفاز کی تجاویز پر بھی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ چئیرمین بورڈز اپنی ذمہ داری ایمانداری اور محنت سے انجام دیں اگر کسی کو اپنے فرائض کی ادائیگی میں کسی بھی قسم کے مسائل کا سامنا ہے تو ان کو حل کیا جائے گا لیکن بچوں کے مستقبل پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :