طالبان اورحکومت کے درمیان مذاکرات کرنیوالی دونوں کمیٹیوں پرمذاکرات کی جانب کامیابی سے لے جانے کی بھاری ذمہ داری عائدہوتی ہے،مفتی کفایت اللہ، اگرحکومت نے فاٹامیںآ پریشن کی کوشش کی توقبائلی مجبوراکوئی دوسراراستہ اختیارکرینگے جس کے بعدپاکستان کانقشہ ہی بدل جائے گا ،پریس کانفرنس

پیر 10 فروری 2014 19:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) جمعیت علماء اسلام(ف)کے رہنماء مفتی کفایت اللہ نے کہاہے کہ اگرحکومت نے فاٹامیںآ پریشن کی کوشش کی توقبائلی مجبوراکوئی دوسراراستہ اختیارکریں گے جس کے بعدپاکستان کانقشہ ہی بدل جائے گا ۔طالبان اورحکومت کے درمیان مذاکرات کرنیوالی دونوں کمیٹیوں پربھاری ذمہ داری عائدہوتی ہے کہ وہ مذاکرات کوکامیابی کی جانب لے جائیں ملک کے18کروڑعوام کی نظریں ان ہیں اوراگرخدانخواستہ کسی بھی کمیٹی کے ممبران نے مذاکراتی عمل میں ڈیڈلاک پیداکرنے کی کوشش کی تویہ بہت بڑاسانحہ رونماہونے کاخدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہاکہ مذاکراتی عمل کیلئے جس طرح طالبان سنجیدہ ہیں اس طرح حکومت کوبھی نہایت ہی سنجیدگی کامظاہرہ کرکے معاملات کوطے کرناہوگااوراگرحکومت فاٹاآپریشن کی کوشش کی توقبائلی مجبوراکوئی دوسرارخ اختیارکریں گے جس کے بعدمملکت پاکستان کانقشہ ہی بدل جائے گاکیونکہ اس آپریشن کے نتیجہ میں قبائلی ہمسایہ ملک افغانستان،بھارت اورنیٹوفورسزایک ہی سمت میں کھڑے ہوگئے توہمارے ملک اورعوام کس نہج پرکھڑے ہوں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس لئے ہم کہتے ہیں کہ مذاکرات ہرصورت میں کامیاب ہوں کیونکو ہم فاٹامیںآ پریشن کے حق میں نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ یہ مذاکراتی عمل کوہم اتناضروری سمجھتے ہیں کہ جتناملکی سرحدات پرفوج کی تعیناتی کوتصورکیاجاتاہے انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کاآئین مکمل طورپراسلامی ہے اورآئین کے آرٹیکل227میں واضح ہے کہ وہ ملک میں لاگوکیاجانے والاکوئی بھی قانون دین اسلام کے خلاف نہیں ہوگا انہوں نے کہاکہ وہ طالبان کے مشکورہیں کہ انہیں اپنی کمیٹی میں شامل کیالیکن میرے لئے پارٹی قیادت اورپارٹی ڈسپلن ضروری تھے اس لئے طالبان کمیٹی میں رہنے کی بجائے باہرہوکردونوں کمیٹیوں کوکھلے دل سے رائے دے سکوں گا۔

متعلقہ عنوان :