واپڈا کا دائرہٴ اختیار صرف پانی اور پن بجلی کے نئے منصوبوں کی تعمیر اور موجودہ پن بجلی منصوبوں کے انتظام اور آپریشن پر مشتمل ہے‘ ترجمان واپڈا،پاور سیکٹراصلاحات کے بعد2007 ء سے لوڈ شیڈنگ سمیت بجلی کے دوسرے امور حکومتی شعبہ میں قائم کارپوریٹ کمپنیوں کی ذمہ داری ہیں

پیر 10 فروری 2014 18:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) واپڈا ترجمان نے میڈیا میں پاور سیکٹر سے متعلق وقتاً فوقتاً شائع/ نشر ہونے والی خبروں اور تبصروں کے حوالے سے ایک مرتبہ پھر وضاحت کی ہے۔ترجمان نے واضح کیا ہے کہ پاور سیکٹر میں متعارف کرائی جانے والی اصلاحات اور2007 ء میں واپڈا کے پاورونگ کی تشکیلِ نو کے بعد واپڈا کا دائرہٴ عمل صرف پانی اور پن بجلی کے نئے منصوبوں کی تعمیر اور موجودہ پن بجلی منصوبوں کے انتظام اور آپریشن پر مشتمل ہے، جبکہ پاور سیکٹر سے متعلق دیگر تمام معاملات واپڈا کے فرائض میں شامل نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا ہے کہ سرکاری شعبے میں تھرمل بجلی کی پیداوار پاور جنریشن کمپنیوں ( جینکوز) کی ذمہ داری ہے۔ اسی طرح بجلی سے متعلق دیگر مختلف امور مثلاً بجلی کی ترسیل اور تقسیم، لوڈشیڈنگ، لائن لاسز، واجبات کی وصولی ور آئی پی پیزسمیت دیگر اداروں کو رقوم کی ادائیگی حکومتی شعبہ میں کام کرنے والی دیگر مختلف کارپوریٹ کمپنیوں کی ذمہ داری ہے۔ ان کمپنیوں میں پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی(پیپکو)، سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے)، نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی(این ٹی ڈی سی) اور پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں (ڈسکوز) شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :