پشاور ، عیسیٰ خان گڑھی میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران خودکش حملے میں 4 خواتین جاں بحق ، پولیس کا دو مبینہ حملہ آور وں کو گرفتار کر نے کادعویٰ ، واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا ، ہنگومیں فائرنگ تین اساتذہ زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ، لندی کوتل میں بم دھماکے میں دو سکیورٹی اہلکار زخمی ، دھماکے میں پانچ سے چھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا ، بم ڈسپوزل سکواڈ یونٹ ۔ تفصیلی خبر

پیر 10 فروری 2014 18:31

پشاور/ہنگو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 فروری ۔2014ء) صوبائی دارالحکومت پشاور میں عیسیٰ خان گڑھی میں پولیس کے سرچ آپریشن کے دوران خودکش حملے میں 4 خواتین جاں بحق ہوگئیں ، پولیس نے دو مبینہ حملہ آور وں کو گرفتار کر نے کادعویٰ کیا ہے ، واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا جبکہ ہنگومیں فائرنگ تین اساتذہ زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ۔اطلاعا ت کے مطابق پولیس نے مشکوک افراد کی موجودگی کی اطلاع پر عیسیٰ خان گڑھی میں واقع ایک مکان پر چھاپہ مارا تو گھر میں موجود افراد کی جانب سے پہلے دستی بم پھینکے گئے جس پر پولیس نے مزید نفری طلب کرلی، پولیس کی جانب سے کارروائی کا آغاز کیا گیا تو ایک مبینہ خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کی زد میں آکر 4 خواتین جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

چمکنی پولیس کے ایس ایچ او احسان شاہ خان نے تصدیق کی کہ مبینہ خودکش حملے میں چار خواتین جاں بحق ہوئیں۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں موجود ایک قبرستان میں قبائلی علاقوں سے نقل مکانی کر کے آنے والے ایک خاندان کے کسی فرد کا جنازہ تھا جس پر خودکش حملہ آور کا حملہ کرنے کا منصوبہ تھا۔ایس ایچ او احسان شاہ کے مطابق جب پولیس نے اس شخص کا پیچھا کیا تو یہ ایک گھر میں گھس گیا جس گھر میں خواتین قرآن خوانی کر رہی تھیں اور اس کے بعد دھماکہ ہوا۔

لاشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کاخدشہ ہے دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کرکے تحقیقات شروع کردی گئیں اے آئی جی بم ڈسپوزل یونٹ شفقت ملک کے مطابق دھماکے میں پانچ سے چھ کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے دو مبینہ خودکش حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جنہیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے اس کے علاوہ مکان کے پڑوس میں رہائش پزیر لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے دوسری جانب خیبر پختونخوا ہی کے شہر ہنگو میں 3 اساتذہ پر فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے۔ہنگو میں ہلاک ہونے والے تینوں اساتذہ کی لاشوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس نے 15 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ہنگو تھانے کے ایس ایچ او، عظمت بنگش نے بتایا کہ یہ واقعہ دو بجے کسول میں چھٹی کے بعد ہنگو کے علاقے کچ بانڈہ کے پرائمری سکول میں پیش آیا۔انھوں نے بتایا کہ چھٹی کے بعد جب سب بچے اپنے گھروں کو جاچکے تھے تو کچ بانڈہ کے پرائمری سکول جس کی چار دیواری نھیں ہے وہاں کھڑے تین اساتذہ پر موٹر سائکل سواروں نے پستول سے فائرنگ کی۔

انھوں نے بتایا کہ سول ہسپتال ہنگو نے تینوں اساتذہ کی ہلاکت کی اطلاع دی ایس ایچ اوکے مطابق اب تک سرچ آپریشن کے دوران 15 افراد کو حراست میں لے لیاگیا ہے۔انھوں نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آوروں کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ سکول کے قریب واقع مہاجر کیمپ کی جانب فرار ہوئے ہیں دریں اثناء خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل میں انسداد پولیو مہم کے دوران دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں ادھر خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل میں شلمان روڈ پر نصب بم پھٹنے کے نتیجے میں انسداد پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر معمور 2 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیاسیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو کی 2 رکنی ٹیم کی حفاظت کے لئے 3 سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے تھے تاہم دھماکے کے نتیجے میں 2 زخمی ہوگئے۔