مجھے ہٹانے کا فیصلہ غیر جمہوری ہے، ذکاء اشرف

پیر 10 فروری 2014 17:48

مجھے ہٹانے کا فیصلہ غیر جمہوری ہے، ذکاء اشرف

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروری 2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین چودھری ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا فیصلہ غیر جمہوری ہے۔ جمہوری حکومت کے ہاتھوں جمہوریت کا قتل کیا گیا۔ قذافی سٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری ذکاء اشرف کا کہنا تھا کہ کرکٹ بورڈ میں بار بار تبدیلیاں کرکے دنیا کو منفی پیغام پہنچایا گیا۔

آسٹریلیا نے پہلے بھی تنقید کی تھی کہ نہ تو پاکستان میں استحکام ہے اور نہ ہی کرکٹ بورڈ میں۔ ذکاء اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا آئین ہم نے ایک سال میں بنایا اور آئین کے آنے کے بعد آئی سی سی کے احکامات پر عمل درآمد کروایا گیا۔ آئی سی سی چاہتا ہے کہ حکومت کا بورڈ کے معاملات سے کوئی تعلق نہ ہو۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے مجھے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا۔

یہ فیصلہ بظاہر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہو سکتا ہے۔ اس فیصلے سے آئی سی سی میں پاکستان کا موقف مزید کمزور ہونے کا بھی خدشہ ہے اور حکومت کے اس فیصلے سے بھارتی بورڈ کو مزید فائدہ ہوگا جبکہ پاکستان مزید تنہائی کا شکار ہوا ہے۔ معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہوں دیکھنا یہ ہے کہ آئی سی سی کا اس پر کیا ردعمل آتا ہے۔ فیصلے کیخلاف قانونی چارہ جوئی کمیٹی کا فیصلہ دیکھ کر مشاورت کے بعد کروں گا۔

واضع رہے کہ اس سے قبل آج پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم محمد نواز شریف نے پی سی بی کے آئین میں ایک شق کی ترمیم کرتے ہوئے پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کر دیا تھا اور چودھری ذکاء اشرف کو چیئرمین پی سی سی کے عہدے سے ہٹا دیا جس کا وزارت بین الصوبائی رابطہ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ پی سی بی کے معاملات کو سدھارنے کیلئے 11 رکنی عبوری کمیٹی قائم کر دی گئی۔ کمیٹی پی سی بی کے ایڈہاک چیئرمین کا انتخاب کرے گی۔ کمیٹی میں نجم سیٹھی بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :