بجلی عابد شیر علی کی جانب سے سکھر الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی پر بجلی چوری کے الزامات کے بعد سیپکو انتظامیہ متحرک ہو گئی

پیر 10 فروری 2014 16:23

سکھر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروری 2014ء) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے سکھر الیکٹرک پاور سپلائی کمپنی پر بجلی چوری کے الزامات کے بعد سیپکو انتظامیہ متحرک ہو گئی ،اعلی سطح کے اجلاس طلب سیپکو چیف ماتحت عملے پر برس پڑے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی جانب سے سیپکو حدود میں بجلی چور کے ثبوت میڈیا کے سامنے پیش کئے جانے کے بعد سیپکو انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے گزشتہ روز سیپکو چیف منور نظیر عباسی کی زیر صدارت اعلی سطحی اجلس منعقد ہوا جس میں چیف انجینئر ،اے سی ایکس ای این سیپکو، روینیو آفیسرز ،ایس ڈی اوز، لائن سپرنٹنڈنٹ اور آپریشن ڈویژن سے تعلق رکھنے والے افسران نے شرکت کی ،اجلاس میں سیپکو چیف منور نظیر عباسی ،لائین لاسسز، بجلی کی چوری روکنے میں ناکام ،ریکوری نہ کرنے والے اور اضافی یو نٹ بھیجنے والے افسران پر خوب گرجے اور انہیں آڑھے ہاتھو ں لیتے ہو ئے خوب باز پر س کی سیپکومیں مو جود انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر مملکت کی جانب سے ذرائع ابلا غ میں پیش کئے والے ثبوت کے بعد سیپکو میں اہم عہدوں پر عارضی بنیادں پر تعینات اعلی افسران میں شدید خوف ہراس پایا جاتا پانی و بجلی کی کسی بھی ممکنہ کارروائی سے بچنے کے لئے مذورہ افسران ما تحت ،چھوٹے افسران و اہلکاروں پر بجلی چوری کے خاتمے ،لائن لاسز میں کمی کرنے اور دیئے جانے والے اہداف کے حصول کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے ۔

(جاری ہے)

وا ضح رہے کہ نیو پنڈ ،بھوسہ لائن ،مائکرو کالونی چونہ بھٹہ ،گولیمار ،بہار کالونی بیران سے نکلنے والی نہروں پر قائم کچی آبادیوں میں بعض سیپکو اہلکاروں کی جانب سے بجلی چوری کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے جو کہ سیپکو افسران کی کار کردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے،

متعلقہ عنوان :