ہڑتالوں، احتجاجوں اور دھرنوں کی لہر نے ایک مرتبہ پھر شہرقائد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،آل کراچی تاجر اتحاد

پیر 10 فروری 2014 16:09

کراچی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروری 2014ء) آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے امن و امان کے بگڑتے ہوئے حالات کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتالوں، احتجاجوں اور دھرنوں کی لہر نے ایک مرتبہ پھر شہر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، کراچی آپریشن کے اہم ترین مرحلے پر کپتان، کوچ اور سلیکٹر کا کہیں پتہ نہیں، آپریشن ناکام اور امن و امان کے حالات گذشتہ پانچ ماہ قبل کی پوزیشن پر واپس آتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، سیاسی مصلحتوں اور مفادات کی جنگ نے کراچی کو یتیم بنادیا ہے، بلدیاتی انتخابات سیاسی تنازعات کی نذر بلدیاتی مسائل قابو سے باہر ہوگئے ہیں، امن و امان، ٹریفک، پارکنگ، تجاوزات، سڑکیں، سیوریج اور دیگر مسائل نے شہریوں اور تاجروں کی زندگی عذاب بنادی ہے، حکمران اندھے، گونگے اور بہرے ہوگئے، دادرسی کے تمام دروازے بند ، اجڑے ہوئے شہر کا کوئی پُرسانِ حال نہیں، تاجروں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ خاموش تماشائی بن کر شہر کو جلتا ہوا دیکھیں یا ردِّعمل کے طور پر ایک مرتبہ پھر احتجاجی تحریک شروع کریں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں آل کراچی تاجر اتحاد کی سپریم کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں سپریم کونسل کے ارکان اکرم رانا، زبیر علی خان، عبدالغنی اخوند، احمد شمسی، شیخ محمد عالم، شمیم احمد، طارق ممتاز، میر عبدالحئی خان،محمد آصف ، سید شرافت علی، محمد عارف، دلشاد بخاری، شاکر فینسی، عبدالقادر، عمران پاروانی، سمیع اللہ خان اور ملک اسلم جاوید ارائیں نے اجلاس کو بتایا کہ مثبت سمت میں جاتے ہوئے آپریشن کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں، بعض قوتیں شہر کے امن کو مستقل بنیادوں پر پارہ پارہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، تاجروں، صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں میں ایک مرتبہ پھر بڑھتی ہوئی مایوسی شہر کے معاشی مستقبل کیلئے تباہ کُن ہے، تاجر نمائیندگان نے موجودہ حکومت کو غیرملکی سودی قرضوں سے نجات دلانے اور کشکول توڑنے کا وعدہ یاد دلاتے ہوئے اس ہلاکت خیز عمل سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہIMFکی 55کروڑ ڈالرز کی قسط ملکی معیشت کی رگوں میں زہر کا ٹیکہ لگانے کے مترادف ہے، قرضوں کی شرائط پر عمل پیرا ہوکر حکمران اپنے ہی عوام کا خون چوسنے پر مجبور ہونگے، آئی ایم سے ملنے والے سودی قرضے ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیئے غیرسود مند ہیں، تاجر نمائیندگان نے شہر میں ثقافت کے نام پر فحاشی کی تقریب کے انعقاد کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر قتل و غارتگری کے نتیجے میں گھر گھر صفِ ماتم بچھی ہے ان حالات میں رقص و سرور کی محفل کا انعقاد اپنے بچوں کی لاشوں پر بھنگڑا ڈالنے کے مترادف ہے، تاجروں نے حکمرانوں اور شہر کے حالات سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کا حل ایک طرف کوئی بہتری کی یقین دہانی کیلئے بھی دستیاب نہیں ہے،اجلاس میں اتفاقِ رائے سے عبدا لغنی اخوند کو آل کراچی تاجر اتحاد کی رابطہ کمیٹی اور سید دلشاد بخاری کو یوٹیلیٹی کمیٹی کا چیئرمین منتخب کیا گیا جبکہ محمد آصف کو علاقہ آرام باغ کی مارکیٹوں کی زونل کمیٹی کے چیف کنوینر کی ذمے داری تفویض کی گئی۔

متعلقہ عنوان :