کالعدم تحریک طالبان کا شریعت اور پاکستانی آئین کے دائرہ میں مذاکرات کر نے پر اتفاق ،مذاکراتی عمل قومی مسئلہ ہے ،طالبان سے حوصلہ افزاء جواب ملا ہے ، کل یا پرستوں حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے ، مولانا سمیع الحق

پیر 10 فروری 2014 14:12

کالعدم تحریک طالبان کا شریعت اور پاکستانی آئین کے دائرہ میں مذاکرات ..

اکوڑہ خٹک/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10فروری 2014ء) کالعدم تحریک طالبان نے شریعت اور پاکستانی آئین کے دائرہ میں مذاکرات کر نے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابتداء میں ایسی شرائط نہیں رکھیں گے جن سے معاملات آگے نہ بڑھ سکیں اور تلخیاں پیدا ہوں جبکہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے مذاکراتی عمل کو قومی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے حوصلہ افزاء جواب ملا ہے ، طالبان کی باتیں حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے ، طالبان سے ہونے والی باتیں امانت ہیں ، تمام باتیں ابھی سے بتادیں تومذاکرات ہی ختم ہو جائینگے ، معاملات طے ہونے کے بعد کچھ نہیں چھپائینگے ۔

ذرائع کے مطابق مذاکراتی کمیٹی کے ارکان پروفیسر ابراہیم، مولانا یوسف اور مولانا عبدالحسیب نے دو روز وزیرستان میں قیام کیااس دوراں انہوں نے طالبان قیادت سے ملاقات کی اور اتوار کی رات میرانشاہ ہیڈ کوارٹر میں پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان کے مہمان رہے۔

(جاری ہے)

پیر کی صبح وہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے مہیا کئے گئے خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اکوڑہ خٹک پہنچے جہاں انہوں نے مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور انہیں طالبان کی سیاسی شوریٰ سے ملاقات اور ان کی جانب سے کئے گئے مطالبات سے آگاہ کیا۔

کمیٹی کے ارکان نے جمعیت علمائے اسلام (س)کے رہنما مولانا سمیع الحق کو بریفنگ دی جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا ایک نجی ٹی وی کے مطابق کے کمیٹی اور طالبان کے مابین ہونے والی مذاکراتوں میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے شریعت اور آئین کے دائرہ میں رہتے ہوئے مذاکرات کر نے پر اتفاق کیا ہے ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہاکہ کمیٹی کے تینوں ارکان پروفیسر ابراہیم ، مولانا یوسف شاہ اور مولانا حسیب دو روز تک طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مصروف رہے اور اس دور ان حکومتی کمیٹی کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا مولاناسمیع الحق نے کہاکہ الحمد اللہ طالبان کی جانب سے حوصلہ افزاء جواب ملا ہے انہوں نے کہاکہ تمام باتیں امانت ہیں جو میں اس وقت بیان نہیں کرسکتا جذبات سے کام نہ لیا جائے انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ ناراض نہ ہوں ہم چاہتے ہیں پاکستان میں امن وامان کا قیام ہو اور یہاں ایک فرد کا بھی خون نہ بہے مولانا سمیع الحق نے کہاکہ یہ عظیم پروگرام اور ہمارا قومی مسئلہ ہے یہ خون نہ بہانے کا موقع ہے انہوں نے کہاکہ کل یا پرسوں حکومتی کمیٹی کے ساتھ رابطہ ہوگا جس کے بعد معاملات طے ہونے کے بعد کچھ نہیں چھپائیں گے مولانا سمیع الحق نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ختم قرآن شریف کا اہتمام کریں اور اللہ کے سامنے دعا کریں اوراستغفار کریں انہوں نے کہاکہ ایک شخص کو بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگر تمام باتیں یہاں کرلوں تو مذاکرات ختم ہوجائینگے ادھر برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ طالبان مذاکراتی عمل کی ابتدا میں وہ ایسی شرائط نہیں رکھیں گے جن سے معاملات آگے نہ بڑھ سکیں اور تلخیاں پیدا ہوں مشاورت کے عمل کی طوالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ طالبان کچھ چیزوں کی وضاحت کرنا چاہ رہے تھے اور کچھ وضاحتیں انھیں درکار تھیں اور اس میں وقت لگا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق طالبان کی نمائندہ کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو ان کے ترجمان اور طالبان سے مشاورت کیلئے جانے والے یوسف شاہ نے بتایا کہ حالات اچھے ہیں اور بات آگے بڑھی ہے۔ ادھر غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے کو آرڈینیٹراور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے ہیلی کاپٹر کی سہولت مانگی تھی جو انھیں دی گئی تاہم اس کے بعد سے ہم مولانا سمیع الحق کی جانب سے رابطے اور وفد کی واپسی کے منتظر ہیں کہ وہ آئیں اور بات چیت آگے بڑھائی جائے۔