شریعت کا نفاذ آئین کا تقاضاہے ، دینی جماعتیں73ء کے آئین کے تحفظ کی ذمہ داری نبھائیں‘ سراج الحق،امریکہ کسی صورت پسند نہیں کریگا اس کے بٹھائے ہوئے لوگ اس کے احکامات سے روگردانی کریں ‘ سینئر صوبائی وزیر

اتوار 9 فروری 2014 22:29

دیر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 فروری ۔2014ء) سینئر وزیر خیبر پختونخوا و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان میں شریعت کا نفاذ آئین کا تقاضاہے ، 1973 کا آئین بنانے میں دینی جماعتوں کے علمائے کرام نے بنیادی کردار ادا کیا تھا اس کا تحفظ کرنا بھی دینی جماعتوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، امریکہ کسی صورت بھی پسند نہیں کرے گا کہ اس کے بٹھائے ہوئے لوگ اس کے احکامات سے روگردانی کریں ، دینی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ طالبان سے مذاکرات کو آگے بڑھائیں ۔

ملک میں آئین و دستور کا تحفظ انہی لوگوں کا فرض ہے جنہوں نے اس ملک کو اسلام کے عملی نفاذ کے لیے حاصل کیا تھا ۔وہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرر ہے تھے ۔ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی دیر بالا صاحبزادہ فصیح اللہ ، مولانا دین محمد ،ممتاز علی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کانفرنس سے خطا ب کر تے ہوئے کہاکہ حکومتیں اور افواج پاکستان بارہ سال سے دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے طاقت کا استعمال کر رہی ہیں لیکن دہشتگردی ، تخریب کاری ، ردعمل ، انتقامی کاروائیاں بڑھتی جارہی ہیں ۔

ملک کا انگ انگ زخمی ہے ۔ دشمن ملک کو ناکام ریاست ثابت کرنے میں کامیاب ہورہاہے اس لیے یہ امر واقعہ ہے کہ بارہ سال سے جاری پالیسی ناکام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی اور داخلہ و خارجہ پالیسی ترتیب دینے کی نئی حکمت عملی بنائی جائے ۔ پوری قوم کو دشمن کے خلاف متحد کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں مخلوط حکومت میں کرپشن سے معاشرے کے تشکیل کے لیے شامل ہوئے ہیں ۔

ہم صوبے میں میرٹ وقانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے ۔ جب تک کرپشن کا دروازہ بند نہیں ہوتا ، ساری دنیا کی دولت بھی جمع کر لی جائے ، تب بھی حکمران بھکاری ہی رہیں گے ۔ یہاں ہر قومی ادارہ کرپشن اور لوٹ مار کا گڑھ بن چکاہے ۔ اربوں کھربوں روپے قومی خزانے کے لوٹے جاچکے ہیں جن پر کرپشن ثابت بھی ہو جائے تو وہ سزا سے بچ جاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :