حکومت کو طالبان سے متعلق مکمل اختیار دے چکے ہیں، رائے کی ضرورت پڑی تو دیں گے‘ یوسف رضا گیلانی،بیٹے سے متعلق وزیر اعظم نواز شریف سے بات کی تھی، پرویز مشرف کو کوئی مشورہ دینے کی ضرورت نہیں،گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی ملنی چاہیے‘سابق وزیر اعظم کی مہدی شاہ سے ملاقات کے بعد گفتگو،دسمبر میں ہونیوالے انتخابات میں کارکردگی کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگنے جائینگے‘ وزیرا علیٰ گلگت بلتستان ۔ تفصیلی خبر

اتوار 9 فروری 2014 19:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 فروری ۔2014ء) پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین و سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے ہمیں جیلوں میں ڈالا لیکن ہم پھر بھی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ، بطور وزیر اعظم عدالت میں پیش ہوا کیونکہ ہم نے آئین بنایا اور ہم کیسے اداروں کو کمزور کر سکتے ہیں، آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کو طالبان سے متعلق مکمل اختیار دیدیا تھا اور اگر بھی حکومت کو ہماری رائے کی ضرورت پڑی تو ضرور دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مہدی شاہ نے یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں پارٹی امور اوردسمبر میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔

(جاری ہے)

یوسف رضا گیلانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم محمدنواز شریف سے ہونے والی ملاقات میں یہ بات کہی تھی کہ طالبان مذاکرات کے دوران اپنے لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کریں گے اور ایسے میں میرے اغواء ہونیوالے بیٹے کا بھی خیال رکھیے گا اسکے علاوہ میں نے کبھی بھی حکومت سے اس حوالے سے بات نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کو تمام اختیارات دیدئیے تھے اور اگر حکومت کو اب بھی ہماری رائے کی ضرورت ہوئی تو ضرور دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے واضح موقف اپنا تھاکہ طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرے کار میں رہتے ہوئے ہونے چاہئیں ۔ انہوں نے طالبان کی طرف سے شریعت کے نفاذ کے مطالبے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پر کوئی رائے نہیں دے سکتا ۔

انہوں نے پرویز مشرف کو کوئی مشورہ دینے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میرے خیال میں اسکی ضرورت نہیں ۔ جب پرویز مشرف نے ہمیں جیلوں میں ڈالا تو ہم پھر بھی عدالتوں میں پیش ہوئے ۔ میں بطور وزیر اعظم عدالت میں پیش ہوا اور اب احتساب عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں ۔ ہم نے آئین بنایا ہے اور اسکے ذریعے ہی ادارے مضبوط ہونگے اور ہم کسی صورت بھی انہیں کمزور نہیں کر سکتے ۔

ذوالفقار علی بھٹو نے آئین بنایا اور ہم نے آئین بحال کیا ہم اس پر ہر صورت عمل کریں گے۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت کے بعد جب کچھ لوگوں نے تبدیلی کا نعرہ لگایا توان کی حمایت کی۔ جو لوگ کچھ مختلف کرنا چاہتے تھے اب وہ حکومت میں ہیں کچھ مختلف کر کے بھی دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان میں آئندہ الیکشن کار کردگی کی بنیاد پر جیتے گی ،گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی ملنی چاہیے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ دسمبر میں گلگت بلتستان میں انتخابات ہوں گے جس میں مجلس وحدت المسلمین اور تحریک اسلامی بھی حصہ لے گی ۔ ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگنے عوام کے پاس جائیں گے۔ انہوں نے طالبان کے مطالبات کے حوالے سے کہا کہ ہمارا چھوٹا سا صوبہ ہے ہم کیا رائے دے سکتے ہیں اور ویسے بھی اس پر ہماری پارٹی اپنا موقف دے چکی ہے ۔ ہمارا صوبہ طالبان سے پاک ہے وہاں نہ طالبان ہیں اور کوئی طالبان آئے گا ۔