طالبان اور حکومت مذاکرات کو کسی بھی صورت ناکام نہ ہونے دیں‘ پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی پنجاب

ہفتہ 8 فروری 2014 15:45

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8فروری 2014ء) پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر اور امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ طالبان اور حکومت مذاکرات کو کسی بھی صورت ناکام نہیں ہونے دینا چاہئے یہ حکومت اور طالبان دونوں کی ذمہ داری ہے،سیکولراور ملک دشمن قوتیں مذاکرات کو ناکام بنانے کے لئے سرگرم عمل ہیں،ملکی و قومی مفاد میں یہ ہے کہ مذاکرات کاعمل کامیابی سے آگے بڑھے اور پاکستان میں دہشت گردی کے عفریت سے نجات مل سکے،پنجاب اسمبلی میں حکومت اور طالبان مذاکرات کے حق میں متفقہ قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات کو سبوتاژکرنے کے لئے کچھ قوتیں متحرک ہوچکی ہیں۔حکومت حالات خراب کرنے والوں کو بے نقاب کرے۔ملک کو بحرانوں سے نکالنے اور 12 سالہ دہشت گردی کی عفریت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے اے پی سی کے تمام فیصلوں پر من و عن عملدرآمد کیاجاناچاہئے۔

(جاری ہے)

امریکی دباؤمیںآ کر بننے والی پالیسیاں ملک و قوم کے مفاد میں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ایسی پالیسیاں مرتب کریں جن سے نہ صرف عوام کو فائدہ حاصل ہو بلکہ ملک بھی دنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے۔آپریشن کے حامی ملک میں خون خرابہ چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاکہ امریکہ اور دشمن قوتیں پاکستان میں امن نہیں چاہتیں۔فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جارہی ہے۔

طالبان کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے جلد کسی نتیجے پر پہنچناہوگا۔معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔راء،موساد اور سی آئی اے پاکستان کو ناکام ایٹمی ریاست ثابت کرنے کے لئے یہاں حالات خراب کررہی ہیں۔جماعت اسلامی کے رہنما نے مزیدکہاکہ قبائلی عوام امن پسند،محب وطن ہیں اور پاکستان کی مغربی سرحد کے محافظ بھی۔حکومت عوام میں نفرتیں پھیلانے والوں کا محاسبہ کرے۔توازن واعتدال اور افہام وتفہیم سے معاملات کولے کر چلنا ہوگا۔اعتماد کو بحال رکھنا ہوگا بصورت دیگر ذراسی بداعتمادی اور غیر محتاط رویے سے تمام مساعی اوراقدامات کے بے اثر ہونے کے خدشے کو مستردنہیں کیا جاسکتا۔