ہم حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کریں گے کہ ملک میں امن قائم ہوجائے، صوبائی وزیر منظور حسین وسان ،طالبان کے کچھ گروپ اب بھی پشاور میں حملے کررہے ہیں۔ کراچی میں طالبان موجود ہیں اور ان کا غلبہ بڑھتا جارہا ہے،مستقبل میں کئی سیاسی لوگ منظر نامے سے غائب ہوجائیں اور کچھ نئے چہرے سامنے آئیں گے۔ فروری اور مارچ میں لندن میں اہم واقعات ہوں گے

جمعرات 6 فروری 2014 23:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 فروری ۔2014ء) سندھ کے وزیر جیل خانہ جات واینٹی کرپشن اور معدنیات ومعدنی ترقی منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ ہم حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کریں گے کہ ملک میں امن قائم ہوجائے ، طالبان کے کچھ گروپ اب بھی پشاور میں حملے کررہے ہیں۔ کراچی میں طالبان موجود ہیں اور ان کا غلبہ بڑھتا جارہا ہے۔

امن کیلئے پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کو متفق ہونا پڑے گا۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پولیس، رینجرز اور سندھ حکومت کراچی میں امن کیلئے کوشاں ہے۔ دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کو قابو کرنا آسان نہیں۔ شہر میں طالبانائزیشن اور فرقہ وارانہ قتل و غارت کنٹرول کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پی پی رہنما نے کہا کہ کراچی کے 32 تھانوں میں جرائم کی شرح نسبتا کم ہے۔

(جاری ہے)

رینجرز کو تحفظات نہیں ہونے چاہئیں ،انہیں بہت سے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ فورسز کو طالبان کی موجودگی کا علم ہے ،وہ اس پر قابو پانے کیلئے کوششیں کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کئی سیاسی لوگ منظر نامے سے غائب ہوجائیں اور کچھ نئے چہرے سامنے آئیں گے۔ فروری اور مارچ میں لندن میں اہم واقعات ہوں گے،جن کا رد عمل کراچی میں ظاہر ہوگا۔

لندن میں ایکشن اور کراچی میں ری ایکشن کے سوال پر ان کا کہنا کہ وہ تجزیہ کرتے ہیں جو کبھی ٹھیک ہوتا ہے اور کبھی غلط، شہر میں جو کچھ بھی ہوگا اس پر سیکیورٹی ایجنسیز قابو پالیں گی۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی کراچی میں دیگر واقعات ہوں گے، جن کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر مار دھاڑ اور گرفتاریوں کاامکان ہے۔ اس کے بعد شہر میں امن قائم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کی طرح سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی آپریشن کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس میں ایک ہزار حلف یافتہ سیاسی کارکن بھرتی کیے گئے تھے، جو تاحال پولیس میں ہیں ۔