قائمہ کمیٹی سینیٹ مواصلات کا اجلاس، گوادر کاشغرروٹ میں مجوزہ تبدیلی پر تحفظات کا اظہار،رپورٹ طلب کرلی، اٹھارہویں ترمیم کے بعد ساحل و وسائل پر پہلا حق علاقے کے عوام کا ہے، فنڈز کی منصفانہ اور مساویانہ تقسیم کی جانی چاہئے، خضدار کوئٹہ روڈ اور ژوب روڈ کو اصل حالت میں بحال رکھا جائے، وزیراعظم کو غلط بیانی کر کے منصوبہ جات کو حکومتی قرار دے کر گورنر ہاؤس میں جعلی افتتاح کرایا گیا، فنڈز کے اجراء اور رکے ہوئے فنڈز کے حصول کی بجائے سیاست چمکائی جا رہی ہے،تعمیر و ترقی کے خاطر خواہ اقدامات کی ضرورت ہے،سینیٹر داؤد خان اچکزئی

جمعرات 6 فروری 2014 20:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 فروری ۔2014ء) قائمہ کمیٹی سینیٹ مواصلات کے اجلاس میں چین کے تعاون سے تعمیر ہونے والے گوادر کاشغرروٹ میں مجوزہ تبدیلی پرکمیٹی نے کثرت رائے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ گوادر پورٹ بلوچستان میں واقع ہے اور اٹھارہویں ترمیم کے بعد ساحل و وسائل پر پہلا حق علاقے کے عوام کا ہے اس پورٹ سے معاشی سرگرمیوں ، روٹ کی تعمیر سے سب سے زیادہ فائدے کا حق بھی بلوچستان کا ہی ہے۔

اور فنڈز کی منصفانہ اور مساویانہ تقسیم بھی کی جانی چاہئے ۔بلوچستان روٹ میں خضدار کوئٹہ روڈ اور ژوب روڈ کو اصل حالت میں بحال رکھا جائے۔ تبدیل شدہ روٹ میں بلوچستان کے اور خیبرپختونخواہ کے زیادہ تر علاقوں کو خارج کر دیا گیا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعظم کو غلط بیانی کر کے موقع پر موجودنہ ہونے والے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی مدد سے بنائے جانے والے منصوبہ جات کو حکومتی قرار دے کر گورنر ہاؤس میں جعلی افتتاح کرایا گیا اور بلوچستان کے جاری منصوبہ جات کے فنڈز کے اجراء اور رکے ہوئے فنڈز کے حصول کی بجائے سیاست چمکائی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بلوچستان کے غیرآباد علاقوں کے ذریعے گوادر پورٹ کو منسلک کیا جا رہا ہے ۔ کوئٹہ کو بلوچستان سے اور پشاور کو خیبرپختونخواہ سے نکال دیا گیا ہے ۔بلوچستان میں نہ کوئی بڑی شاہراہ ہے نہ موٹروے ۔ بلوچستان کے تمام اضلاع کو منسلک کرنے کی بجائے صرف ایک کونے کو گوادر کاشغر سے منسلک کیا جا رہا ہے جس سے پورے صوبے میں شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔

چین اور چینی کمپنیوں نے بڑی معاشی سرگرمیوں کے ذریعے کھربوں ڈالر فوائد حاصل کرنے ہیں ۔ حکومت پاکستان کو اپنی قوم اور ملک کے مفاد کو ترجیح دینی چاہئے ۔ دوسرے صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی تعمیر و ترقی کے خاطر خواہ اقدامات کی ضرورت ہے ۔ ایک طرف گوادر کاشغر روٹ کی تعمیر سے اکنامک زون کا فائدہ قرار دیا جا رہا ہے اور اربوں ڈالر کی تجارت کا بھی اندازہ ہے لیکن غیرآباد بلوچستان سے گزرنے والے روٹس پر رقوم ضائع کرنے کی بجائے بڑا مقصد حاصل کرنے کے لئے طویل المدتی منصوبے شروع کئے جائیں ۔

چیئرمین کمیٹی داؤد خان اچکزئی نے این ایچ اے کی طرف سے سینیٹ قائمہ کمیٹی کے ہر اجلاس سے قبل وزیراعظم کی سرکاری مصروفیت یا اجلاس میں موجودگی کے بہانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل کے لئے سفارشات ، تجاویز ، ہدایات میں کمیٹی کو مشکلات کا سامنا ہوتا ہے اگر آئندہ کمیٹی کے کسی بھی اجلاس سے دو ہفتہ قبل بغیر اطلاع وزیراعظم کی مصروفیت کا بہانہ بنایا گیا تو کمیٹی قواعد کے تحت کارروائی کرے گی۔

چیئرمین کمیٹی داؤد خان اچکزئی نے بلوچستان کیلئے 12بلین میں سے صرف 3.4 بلین جاری ہونے پر شدید غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سہ ماہی کے خاتمے تک اگر صوبائی حکومت فنڈز حاصل نہ کرسکی تو فنڈز حکومتی خزانے میں واپس ہو جائیں گے۔کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر زائد خان نے اس بات پر زور دیا کہ حویلیاں سے اسلام آباد کی بنسبت خیبرپختونخواہ کو مکمل روٹ میں شامل کیا جائے ۔

تخت بھائی فلائی اوور اور خوشحال گڑھ پل کی جلد از جلد تعمیر کی جائے اور متاثرین کو ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں۔ سینیٹر نثار خان نے کہا کہ کسی بھی حکومت یا ادارے سے زیادہ قومی مفاد عزیز ہونا چاہئے اور جس بھی صوبے میں تعمیراتی یا ترقیاتی منصوبہ جات شروع کئے جائیں اس صوبے کی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے۔ سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ چین کے انجینئرز اور کمپنیوں کے تجربات اپنی جگہ ہمیں اپنے ملک کے مفاد کو عزیز رکھنا ہے ۔

سینیٹر اسلام الدین شیخ نے سندھ میں شاہراہوں کی مرمتیوں پر اخراجات کرنے کی تجویز دی ۔ سینیٹر عبدالغفور حیدری نے بھی بلوچستان کے پہلے سے کاشعرگوادر روٹ کو ہی بحال رکھنے پر زور دیا ۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کا احترام کرتی ہے اور پارلیمانی کمیٹیوں کی تجاویز ، سفارشات ، ہدایات پر عملدرآمد ہونا چاہئے ۔ کمیٹی کے تحفظات کو دور کریں گے اور اٹھائے گئے معاملات وزیراعظم کو پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

این ایچ اے کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے آگاہ کیا کہ چین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں چینی کمپنیاں کھربوں ڈالر سرمایہ کاری کریں گی ان کے ساتھ شرائط طے کرنا مشکل ہے ۔ موجودہ شاہراہوں کے ذریعے گوادر کاشغر روٹ پر عملدرآمد چینی کمپنیوں کی خواہش ہے۔ اور چین کے قابل ترین ماہرین نے موجود سڑکوں اور شاہراہوں کے ذریعے ہی گوادرکاشغر روٹ کو قابل عمل قرار دیا ہے ۔

وزیراعظم پاکستان بھی معاملے سے پوری طرح آگاہ ہیں ۔ کمیٹی کی سفارشات اور تجاویز وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سفارش کی گئی کہ چین کے ساتھ مجوزہ گوادر کاشغر روٹ کے حوالے سے تمام تر تفصیلات سے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے ۔ این ایچ اے میں افسروں کی ترقی کیلئے محکمانہ ڈی پی سی کا اجلاس منعقد کرکے فیصلے سے کمیٹی کو15 دن میں آگاہ کیا جائے۔

یو ایس ایڈ کے فنڈز سے تعمیر ہونے والی کوئٹہ چمن روڈ پر پیٹی ٹھیکیداروں اور محکمہ کی چپقلش کے خاتمے کے لئے چیئرمین کمیٹی اورممبران کے ہمراہ محکمہ اور ٹھیکیداروں کے معاملات کو خود مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے ۔ کمیٹی کے اجلاس میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات پر فنڈز استعمال کرنے کی بجائے ہنگامی بنیادوں پر اخراجات پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی گئی۔

چیئرمین این ایچ اے نے آگاہ کیا کہ ہنگامی اخراجات صرف سیلاب یا زلزلہ کے ذریعے تباہ ہونے والی پلوں یا سڑکوں پر استعمال کئے جاتے ہیں ۔ کمیٹی کی متفقہ رائے تھی کہ ورکنگ پیپر میں منصوبہ جات کا ذکر نہیں لیکن بریفنگ میں بلوچستان میں جاری منصوبہ جات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ سول بیوروکریسی اپنا رویہ درست کرے اور کام نہ کرنے والے یا غلط کلیم جمع کرانے والے ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کیا جائے۔کمیٹی کے اجلاس میں ٹاپ سٹی اور ممتاز سٹی سے ملحقہ سرکاری جگہ پر موجود گیٹ کو ختم کر کے مکمل سیلنگ لگانے کی ہدایت کی ۔