محتسب پنجاب کا بیوہ کے 30سال سے روکے گئے واجبات 30روز میں ادا کرنے کا حکم ،بیوہ کو 30سال بعد بھی جی پی فنڈ رقم نہ ملنے پر محتسب پنجاب کاسخت نوٹس،تمام رقم منافع سمیت اداکی جائے ، حکومت کی پنشن کیسز ڈسپوزل کمیٹی کو 25سال تک پنشن کیس کا پتہ کیوں نہ چلا؟سیکریٹری ریگولیشن کو انکوائری کی ہدایت

جمعرات 6 فروری 2014 19:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6 فروری ۔2014ء) محتسب پنجاب جاوید محمود نے بیوہ کو 30سال بعد بھی خاوند کی جی پی فنڈ رقم نہ ملنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے حکومت کو حکم دیا ہے کہ بیوہ کو30سال کے منافع سمیت جی پی فنڈ کی تمام رقم30روزکے اندر اندر ادا کرے اورضعیف بیوہ کوذہنی اذیت اورمالی مشکلات سے دوچار کرنے پر 50ہزارروپے ہرجانہ بھی اداکیا جائے ۔

محتسب پنجاب نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا کہ بیوہ کو مسلسل ذہنی اذیت اورمالی مشکلات میں مبتلا رکھا گیا اوراسے اپنے مرحوم خاوند کی پنشن بھی 25سال بعدملی ۔ محتسب پنجاب نے کہا کہ محکمہ بیت الامال پنجاب نے بیوہ کے مرحوم شوہرچوہدری محمد اشرف کی بطوراسسٹنٹ ڈائریکٹرریٹائرمنٹ کے بعد بروقت نہ تو پنشن کیس تیار کیا اورنہ آج تک جی پی فنڈ کے واجبات کیلئے کاغذات تیار کئے ہیں جس پر محکمہ کے ذمہ دار افسربیوہ سے تحریری معافی بھی مانگیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سرکاری محکموں میں پنشن اورجی پی فنڈ کے معاملات میں تاخیرروکنے کیلئے پنشن کیسز ڈسپوزل کمیٹی قائم کررکھی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پنجاب حکومت کی اس کمیٹی کو بھی 25سال تک پنشن کیس کا پتہ نہ چلا۔محتسب پنجاب نے سیکریٹری ریگولیشن پنجاب کوہدایت کی ہے کہ پنشن اورجی پی فنڈ کی اتنے سالوں تک عدم ادائیگی کا کیس کمیٹی میں پیش نہ ہونے کی انکوائری کریں۔

انہوں نے ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئرکو بھی حکم دیا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر انکوائری کرکے بتائیں کہ غیر معمولی تاخیر کا ذمہ دار کون ہے ؟۔ تفصیلات کے مطابق ریٹائرڈ اسسٹنٹ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر وبیت المال اٹک چوہدری محمد اشرف کی بیوہ کلثوم اخترنے محتسب پنجاب کو درخواست دی کہ انہیں اپنے خاوند کے واجبات کے حصول کیلئے انتہائی کٹھن مراحل سے گذرنا پڑرہا ہے اورخاوند کی ریٹائرمنٹ کے25سال بعد پنشن کی رقم تواداکردی گئی جبکہ جی پی فنڈ کی رقم آج تک نہیں دی گئی۔

محتسب پنجاب نے پنشن اورجی پی فنڈ کی ادائیگی میں غیر معمولی تاخیر کا سخت نوٹس لیا اورانچارج محتسب پنجاب پنشن سیل وزیراحمد قریشی کو ترجیحی بنیادوں پر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی۔وزیر احمد قریشی کی انکوائری کے مطابق محکمہ سوشل ویلفیئر کے ذمہ داراافسران نے آئین پاکستان، پنشن و جی پی فنڈ رولز اورسپریم کورٹ کے احکامات کی سنگین خلاف ورزی کی اورریٹائرڈ ملازم کے کاغذات بروقت تیار نہ کئے جس کی وجہ سے بیوہ کو 25سال تک پنشن نہ ملی اوروہ آج تک جی پی فنڈ سے بھی محروم ہے ۔

محتسب پنجاب نے کہا کہ یہ کیس ایک بزرگ شہری کے مالی استحصال اوراسے ذہنی اذیت میں مبتلا کرنے اورمحکمے کی بدانتظامی کی بدترین مثال ہے۔انہوں نے حکومت کو حکم دیا ہے کہ بیوہ کو ایک ماہ کے اندر30سال کے منافع سمیت جی پی فنڈ کی تمام رقم ادا کرے اورضعیف بیوہ کوذہنی اذیت اورمالی مشکلات سے دوچار کرنے پر 50ہزارروپے ہرجانہ بھی اداکیا جائے ۔محتسب پنجاب نے ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئرکو بھی حکم دیا ہے کہ وہ انکوائری کرکے غیر معمولی تاخیر کے ذمہ داران کا تعین کریں اورمحتسب آفس کو اس بارے میں ایک ماہ کے اندر رپورٹ پیش کریں ۔

متعلقہ عنوان :