امام کعبہ پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں،سعودی اخبار

جمعرات 6 فروری 2014 14:03

کراچی/جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6فروری 2014ء) سعودی عرب کے نشریاتی ادارے العربیہ اور معتبر اخبار“الحیات“کے ایک مضمون میں کہا گیا کہ امام کعبہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے میں مدد دے سکتے ہیں ۔کیونکہ پاکستانی عوام ان کی بہت عزت کرتی ہے۔مضمون میں کہاگیا ہے کہ امام کعبہ کی پاکستان میں بڑی ساکھ ہے،وہ پاکستانی عوام کے جذبات میں ہلچل مچاسکتے ہیں،اگر سعودی حکومت پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر ان کے دورے کا منصوبہ بنائے تو اس طرح پاکستان کا بحران ختم ہو سکتا ہے۔

تاہم امام کعبہ کی سیکورٹی سخت رکھنی ہوگی ورنہ طالبان اگر ان کی باتوں سے متفق نہ ہوئے تو انہیں جانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔مضمون کے مطابق پاکستان میں پھیلی ناخواندگی،روایتی اوراندھی تقلید نے دین کے متعلق منفی باتیں پیدا کیں جن کی وجہ موقع پرست مذہبی رہنماؤں کی پیروی ہے اس رجحان نے پاکستانی مسلمانوں کو افواہوں اور خرافات پر یقین کرنے پر ڈگر پرلگا دیا ہے۔

(جاری ہے)

یہی باتیں بھارت کے مقابلے میں پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔پاکستانی حکومتیں تین سنگین مسائل پولیو،آئیوڈین ملا نمک اور خود خش دھماکوں کو حل کرنے میں ناکام رہی ۔ یہ مسائل دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے حل نہیں ہو ں گے۔بلکہ قابل بھروسہ علما کی قیادت میں سائنسی اپروچ سے ان خرافات کا خاتمہ ممکن ہے۔ پاکستانی علما کرام ایسا کرنے میں ناکام رہے ، لہذا اس کے لئے امام کعبہ شیخ عبد الرحمن السدیس سے بہتر کوئی کردار ادانہیں کرسکتا،2010میں انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا اور بادشاہی مسجد میں ہزاروں لاگوں کی امامت کی تو قابل رشک مناظر دیکھنے کوملے لوگوں کی آنکھوں میں امید اور دعا کے لئے آنسو تھے۔

امام کعبہ اس وقت انہیں آئیوڈین ملانمک استعمال کرنے،بچوں کو پولیوکی ویکسی نیشن کرانے اور خود کش حملوں کی ممانعت کافتوی جاری کرتے ، مساجد میں اور پاکستانی میڈیا میں اس پیغام کو بار بار دہرایا جاتا اوران مسائل کے حل کی تبلیغ کیلئے مذہبی گروپ تشکیل کیے جاتے جو حکومت کے ساتھ تعاون کا اعلان کرتے تو پاکستان کو ان تین مسائل سے بچایا جاسکتا تھا۔

دو دہائی قبل عالمی ادارہ صحت کی طرف آئیوڈین ملے نمک کے استعمال کا مشور ہ دیا گیا مگر پاکستان میں یہ افواہ پھیلا دی گئی کہ مسلمانوں کو بانجھ کرنے کی مغرب اور بھارت کی ملی بھگت ہے۔یہ مذاق اور نہ ہی مبالغہ ہے لیکن صحت کے حوالے سے تباہ کن صورت حال ہے جسے عالمی ادارہ صحت اورپاکستانی وزارت صحت حل کرنے کی کوشش میں ہے۔ پاکستانی عوام کوعام طور پر سیاست دانوں پر اعتماد نہیں ہے ، حکومتیں ان افواہوں کی تردید میں ناکام رہیں جب کہ نام نہاد علما نے ان افواہوں کو فروغ دیا اور کہا کہ یہ مسلمانوں کے خلاف ایک لامتناہی جنگ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کھانے میں آئیوڈین کی کمی سے دس کروڑ پاکستانی صحت کے مختلف مسائل کا شکار ہیں۔خودکش دھماکوں میں5972پاکستانی لقمہ اجل بن چکے۔اوسطاپاکستان میں روزانہ دو شہری دہشت گردی میں ہلاک کردیے جاتے ہیں۔خود کش حملوں کو روکنے میں فوج اور پاکستانی حکومت ناکام رہی،امام کعبہ کی پاکستان میں بڑی ساکھ ہے،وہ پاکستانی عوام کے جذبات میں ہلچل مچاسکتے ہیں،اگر سعودی حکومت پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر ان کے دورے کا منصوبہ بنائیں، اس طرح پاکستان کا بحران ختم ہو سکتا ہے۔

تاہم امام کعبہ کی سیکورٹی سخت رکھنی ہوگی ورنہ طالبان اگر ان کی باتوں سے متفق نہ ہوئے تو انہیں جانی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق رواں ماہ شہزادہ سعود الفیصل نے اسلام آباد کا اہم دورہ کیا۔پاکستان کو اسٹریٹجک اتحادی سمجھنے کے بعد ان کا یہ پہلادورہ تھا۔سعودی عرب پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لئے سخت محنت کررہا ہے۔سعودی عرب نے پاکستان کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

سعودی عرب کے پرانے دوست نواز شریف کے اقتدار میں آنے سے کچھ بہتری ہوئی ہے۔ ہمیشہ کی طرح شہزادہ سعود نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری میں اضافے کا وعدہ کیا ہے۔ سعودی عرب کی پاکستان سے فوجی سازوسامان کی خریداری اور مستقبل میں اعلی حکام کے دوروں کی بھی باتیں ہو رہی ہیں۔یہ سب بہتر ہیں مگر پاکستانی اجتماعی ذہنیت کو مخاطب کرنے کی ضرورت ہے اور یہاں خانہ کعبہ کے امام کا کردار سامنے آتا ہے۔

متعلقہ عنوان :