امریکی حکام نے حقانی نیٹ ورک سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے پر تین افراد کوخصوصی عالمی دہشتگرد قررار دیدیا ،اثاثے منجمد

جمعرات 6 فروری 2014 13:36

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6فروری 2014ء) امریکی حکام نے حقانی نیٹ ورک سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے پر تین افراد یحییٰ حقانی، سید اللہ جان اور محمد عمر زدران کوخصوصی عالمی دہشتگرد قرار دیتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کے مبینہ طور پر پاکستان میں مقیم تین لیڈروں کے اثاثے منجمد کر دئیے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے حقانی نیٹ ورک سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے پر تین افراد یحییٰ حقانی، سید اللہ جان اور محمد عمر زدران کوخصوصی عالمی دہشتگرد قرار دیاہے اس اقدام کا مقصد حقانی نیٹ ورک کو میسر مالیاتی وسائل کو نشانہ بنانا بتایا گیا ہے۔

اس درجہ بندی کے بعد امریکی حکام ان افراد سے منسلک تمام مالیاتی اثاثے منجمد کر سکیں گے۔امریکہ افغانستان میں نیٹو افواج پر ہونے والے متعدد حملوں کا ذمہ دار حقانی نیٹ ورک کو ٹھہراتا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق کسی بھی امریکی شہری یا تنظیم کو ان افراد کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات کی اجازت نہیں ہوگی۔ امریکی محکمہ خزانہ کے ایک اہلکار ڈیوڈ کوہن نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں حقانی نیٹ ورک امریکی شہریوں، فوجیوں اور ہمارے وسیع تر مفادات کے لیے ایک خطرہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں جہاں پر حقانی نیٹ ورک کی مالیاتی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا موقعہ ملے گاہم وہاں کارروائی کریں گے۔محمد عمر زدران پر افغان طالبان کے ساتھ تعلق رکھنے کا بھی الزام ہے امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق افغانستان کے صوبے خوست میں محمد عمر زدران کی کمان میں ایک سو سے زیادہ شدت پسند جنگجو ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ نے بتایا کہ 2011سراج الدین حقانی اور بدرالدین حقانی کی منصوبہ بندی سے کابل کے انٹرکانٹینیٹل ہوٹل پر ہونے والے حملے کا یحییٰ حقانی کو پہلے سے معلوم تھا اس حملے میں 18 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یحییٰ حقانی اس نیٹ ورک کے کمانڈروں کو پیسے فراہم کرنے کا کام سنبھالے ہوئے ہیں۔امریکی حکام کے مطابق حقانی نیٹ ورک کا ٹھکانہ پاکستان کے شمالی وزیرستان میں ہے اور وہاں سے ہی وہ افغانستان میں حملے کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :