گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین بم دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، حادثے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم ، ٹرین بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے قبول کرلی ہے اور ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت

بدھ 5 فروری 2014 21:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 فروری ۔2014ء) گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین بم دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ حادثے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بھی قائم کردی گئی۔ ٹرین بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے قبول کرلی ہے اور ریلوے ٹریک پر بم دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گھگھر پھاٹک کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایس پی کے مطابق مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں ریلوے کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ انسداد دہشت گردی، ایکسپلوزو ایکٹ، قتل زخمی کئے جانے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ ڈی ایس ریلوے مقصود النبی کا کہنا ہے کہ بوگیوں کو ٹریک سے ہٹا کر کلیئر کردیا گیا ہے۔ ٹریک کا مرمتی کام جاری ہے، جس میں وقت لگے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب شالیمار ایکسپریس حادثے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی قائم کردی گئی۔

ڈویژنل کمشنر افسر شعیب عادل نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی میں چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ، چیف انجینئر اور ڈی آئی جی ریلوے پولیس کو شامل کیا گیا ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی 6 سے 8 فروری تک ڈی ایس آفس کراچی میں ریلوے ملازمین اور عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرے گی۔ دریں اثناء گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی نے قبول کرلی۔

کالعدم تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی کی جانب سے جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ کراچی کے علاقے گھگھر پھاٹک کے قریب ٹرین بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں دھابجے کے قریب ریلوے ٹریک پر دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال کی گئی ڈیوائس بم ڈسپوزل اسکواڈ کو مل گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے سرکٹ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کئے گئے۔ پہلی بار دھماکے کے لئے سرکٹ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس استعمال کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیوائس کو 80 میٹر اطراف کے علاقے سے آپریٹ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :