کشمیر کے معاملے پر کسی کو بھی سیا ست نہیں چمکا نی چاہیے، مشترکہ موٴقف اپنا نے کی ضرورت ہے ‘ مقررین ،کشمیر ہماری شہ رگ ہے اگر شہ رگ ہی کٹ جائے تو زندگی ختم ہو جاتی ،پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کو شامل کئے بغیر اس مسئلے کا حل نہیں نکل سکتا ،یوم یکجہتی کشمیر پر یو تھ فورم فار کشمیر کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینا رسے میا ں محمد سومرو،رضا حیات ہراج ،شاہ محمود قریشی و دیگر مقررین کا خطاب

بدھ 5 فروری 2014 20:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 فروری ۔2014ء) کشمیر کے معاملے پر کسی کو بھی سیا ست نہیں چمکا نی چاہیے،کشمیر کے معاملے پر سیا سی مفادات سے بالا تر ہو کر مشترکہ موٴقف اپنا نا چاہیے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے اگر شہ رگ ہی کٹ جائے تو زندگی ختم ہو جاتی ،جب تک پاک بھارت مذاکرات میں کشمیریوں کی رائے اور مرضی شامل نہ ہو اس وقت تک اس مسئلے کا حل نہیں نکل سکتا ۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے بدھ کے روز یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلہ میں یو تھ فورم فار کشمیر کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینا رسے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو ، سابق سینیٹر رضا حیا ت ہراج ،تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمو د قریشی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مولانا ابو الخبیر آزاد ، کا ظم رضا نقوی ، پیر عثمان نوری ، طارق احسان غوری ، رانا اکرام ربانی ، آغا ریاض اسلام ، ملک عبدالقیوم،معظم علی خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

میاں محمد سومر و نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے ، اپنی پسند کے مسائل کے حل کیلئے تو ملکوں پر فوج کی چڑھا ئی کر دی جاتی ہے لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے آج تک سنجیدہ بنیا دوں پر کو شش نہیں کی گئی ۔جب تک پاکستان کی قیا دت کی جانب سے ایک متفقہ اور مدبر حکمت عملی نہیں اپنا ئی جائے گی جس سے نتائج نکلیں تب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔

رضا حیات ہراج نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر کسی کو بھی سیا ست نہیں چمکا نی چاہیے،ہمیں تما م تر سیا سی مفادات سے بالا تر ہو کر کو شش کر نی ہو گی اور سب جماعتوں کو ایک مشترکہ موٴقف اپنا نا چاہیے، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سیا سی جماعتوں کا وہ کر دار نہیں ہے جو انہیں اد اکر نا چاہیے لیکن مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فوج کی خدمات کو کسی صورت بھی نظر اند از نہیں کیا جا سکتا،کشمیر ہماری شہ رگ ہے ، اگر شہ رگ ہی کٹ جائے تو زندگی ختم ہو جاتی ہے۔

شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس ایک کا لا قانون ہے اگریہ پاس ہو گیا تو پاکستانی پولیس کو بھی وہی اختیا رات مل جائیں گے جو بھارتی پو لیس کے پا س ہیں اور پھر قانو ن کی دھجیاں اڑائی جائیں گی ،یہ آئین سے متصادم ہے اس پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اندرونی و بیرونی مسائل پر بحیثیت قوم یکجا ہونا ہو گا،اس مسئلے پر قومی اتفاق رائے پید اکرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خو د ارادیت ملنا چاہیے،یو م یکجہتی کشمیر کی قرار داد کی مخالفت کرنیوالوں کا نو ٹس لیا جا نا چاہیے،اس معاملے میں حکومتی حلیف جما عت کا موٴقف بالکل جدا گانہ ہے، یہ پاکستان کے قوانین کے خلاف ہے، اس کی اصلاح ہو نی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہما را ہمسایہ ہے اس سے اچھے تعلقات ہو نے چاہئیں لیکن دونو ں ممالک کو مشکلات پیدا نہیں کرنی چاہئیں ، اگر ایک ملک اضطراب اور دوسر اہچکچا ہٹ کا شکا رہے تو تعلقات آگے نہیں بڑھ سکتے ،تالی ہمیشہ دو ہا تھوں سے بجتی ہے ،پاکستانی حکمران بھارت کے ساتھ تجا رتی تعلقات بحال کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ خواہشات یکطر فہ نہیں ہونی چاہیے ، بھارت کی جانب سے بھی ایسے ہی رویے کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے، اگر بھارت ہمارے اصل مسئلہ کشمیر کو ہی نظر انداز کرے گا تب تک دوستی آگے نہیں بڑھ سکتی ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل رہے گا تب تک دونوں ملکو ں کے تعلقات میں خدشات اور تحفظات رہیں گے، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے ہی ہم دیر پا تعلقات کی طر ف بڑھیں گے۔