اطلاعات تک رسائی کا قانونی حق صحافیوں اور صوبے کے شہریوں کا دیرینہ مطالبہ تھا،حکومت عوامی وسائل پر چلتی ہے،شوکت یوسفزئی، آزاد احتساب کمیشن کا قیام موجودہ صوبائی حکومت کے تاریخی کارنامے ہیں جن سے بدعنوانی کے خاتمے اور گورننس کی بہتری میں خاطر خواہ مدد حاصل ہوگی،تین ماہ میں تبدیلی نظر نہ آنے کی باتیں کرنے والوں کو دیکھناچاہیے کہ انہوں نے صوبے کی ترقی کے لئے کیا اقدامات کئے تھے،کانفرنس سے خطاب

منگل 4 فروری 2014 21:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 فروری ۔2014ء)خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ اطلاعات تک رسائی کا قانونی حق صحافیوں اور صوبے کے شہریوں کا دیرینہ مطالبہ تھا،حکومت عوامی وسائل پر چلتی ہے اور حکومتی فیصلہ جات اور مراحل سے عوام کو ہی بے خبر رکھنا انکے ساتھ ناانصافی ہے۔ اطلاعات تک رسائی کا قانون اور آزاد احتساب کمیشن کا قیام موجودہ صوبائی حکومت کے تاریخی کارنامے ہیں جن سے بدعنوانی کے خاتمے اور گورننس کی بہتری میں خاطر خواہ مدد حاصل ہوگی۔

تین ماہ میں تبدیلی نظر نہ آنے کی باتیں کرنے والوں کو دیکھناچاہیے کہ انہوں نے صوبے کی ترقی کے لئے کیا اقدامات کئے تھے۔کوئی ٹریک موجود ہی نہ تھا،موجودہ صوبائی حکومت کا زیادہ وقت تباہ حال محکمہ جات کا قبلہ درست کرنے میں صرف ہو گیا اب تمام معاملات شفاف ہوں گے اور عوام کی زندگی کا معیار بلند ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاور میں خیبر پختونخوارائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ2013کے نفاذ اور اس کے موثر استعمال سے متعلق منعقدہ سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سابقہ سیکرٹری اطلاعات عظمت حنیف اورکزئی،چیف انفارمیشن کمشنر صاحبزادہ خالد اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیر صحت شوکت علی یوسفزئی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اطلاعات تک رسائی کے قانون کے لئے عظمت حنیف اورکزئی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی مخلصانہ جدوجہد اس سلسلے میں واضح ہے جس کی وجہ سے مذکورہ ایکٹ وجود میں آیا۔

وزیر صحت نے اطلاعات تک رسائی کے قانون کی ضرورت و اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صحافیوں کو معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور یک طرفہ خبریں شائع کرنیکی بجائے حقیقت پر مبنی دو طرفہ معاملات سے عوام کو با خبر کرنے کا راستہ ہموار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس قانون کے حقیقی نفاذ سے کوئی بھی شہری کسی بھی حکومتی ادارے سے متعلق بآسانی معلومات حاصل کر سکتا ہے۔

موجودہ صوبائی حکومت کے ترقیاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت قابل عمل قوانین لا رہی ہے۔فوڈ ایکٹ،بریسٹ فیڈنگ لاء،بلڈ ٹرانسمشن ایکٹ، استعمال شدہ سرنج کے دوبارہ استعمال کے خلاف ایکٹ اور انسولین بنک کاقیام حکومت کے چیدہ چیدہ اقدامات ہیں۔انسولین بنک کے قیام سے شوگر کے مریضوں کا علاج مفت ہوگا۔طالبان سے مذاکرات سے متعلق تحریک انصاف کے وژن پر بات کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ مذاکرات پر زور دینے کی وجہ سے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا مگر اب تمام معترضین بھی متفق ہیں کہ مذاکرات ہی دہشت گردی کا واحد حل ہے۔

محکہ صحت میں اصلاحاتی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ آئندہ ہفتے کے اندر تمام ڈسٹرکٹ ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میں بھی ایمر جنسی فری کر دی جائے گی مزید برآں صوبائی حکومت کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہیں بہت سے مافیازکا سامنا ہے جو مشکلات پیداکر رہے ہیں تاہم تمام چیلنجزکامقابلہ جوانمردی سے کیا جائے گا اورتبدیلی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔