پاکستانی طالبان کاوجودامریکی ڈرون حملوں سے ہوا،یوان ریڈلی،عالمی شہرت یافتہ برطانوی خاتون صحافی کادورہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے موقع پرمیڈیاسے گفتگو، مدارس خصوصاغیرملکی طلبہ کے کیخلاف ہونے والے پروپیگنڈے میں کوئی صداقت نہیں،مفتی محمدنعیم

منگل 4 فروری 2014 20:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4 فروری ۔2014ء) افغانستان میں طالبان کی قید میں رہنے کے بعداسلام قبول کرنے والی عالمی شہرت یافتہ برطانوی خاتون صحافی یوان ریڈلی مریم YVONNE RIDDLEنے کہاہے کہ جنگ مسائل کاحل ہرگزنہیں،تاریخ سے بتاتی ہے کہ مسائل مذاکرات سے حل ہوتے ہیں ،پاکستانی حکومت دوسروں کی ڈکٹیشن پرچلنے کی بجائے اپنے مسائل خودحل کریں،حقیقت یہی ہے کہ پاکستانی طالبان کاوجودہی امریکی ڈرون حملوں کے بعدہواورنہ اس سے قبل پاکستانی طالبان کاوجودنہیں تھا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے منگل کوجامعہ بنوریہ عالمیہ میں شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کے ہمراہ پرہجوم میڈیاسے گفتگوکے دوران کیا۔اس موقع پرجامعہ بنوریہ عالمیہ کے نائب مہتمم مولانامحمدنعمان ،جامعہ کے ایڈمنسٹریٹر مو لاناغلام رسول اورمسلم یکجہتی فورم کے عہدیداران بھی موجودتھے ۔

(جاری ہے)

یوان ریڈلی مریم نے کہاکہ اسلام انسانیت کے لئے امن وسلامتی کادین دین ہے میں گیارہ دن افغان طالبان کی قیدمیں رہ کرانسانیت کے احترام کی وہ تعلیم حاصل کی جومجھے مغرب کے ترقی یافتہ ماحول میں ہرگزنہیں ملی۔

انہوں نے کہاکہ طالبان کومیں نے قریب سے دیکھاہے ،اسلام ،مسلمانوں اورطالبان کے بارے میں جوتصورمیرے ذہن میں تھاوہ میں ہی بہترجانتی ہوں، دوران قیدبھی میں طالبان کوبرابھلاکہتی،گالیاں دیتی تھی لیکن وہ لوگ سرجھکاکرچلے جاتے اورکبھی میری توہین نہیں کی ان کے حسن اخلاق نے مجھے مجبور کیاکہ میں اسلام کامطالعہ کروں جس کے بعدمیں نے اپناآبائی مذہب چھوڑکراسلام کی آغوش رحمت میں پناہ لی۔

بعد ازیں یوان ریڈلی مریم نے جامعہ بنوریہ کے شعبہ بنات میں طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عورت ذات اوربالخصوص مسلمان عورت پربھاری ذمہ داری عائدہوتی ہے کیونکہ کسی بھی بہترین یابدترین معاشرے کوتشکیل دینے میں عورت کابنیادی ومرکزی کردارہوتاہے۔ قبل ازیں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے نائب مہتمم مولانامحمدنعمان ،مولاناغلام رسول ،مولانامحمدفرحان مولانامسعودبیگ نے یوان ریڈلی مریم کااستقبال کیااورجامعہ بنوریہ عالمیہ آمدپران کاشکریہ اداکیا،اس موقع پرانہوں نے جامعہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے تفصیلی ملاقات کی،مفتی محمدنعیم نے مہمانوں کوپاکستان میں دینی مدارس کے نظام تعلیم ،نصاب تعلیم ،ملکی وعالمی سطح پرمدارس کے کردار پرتفصیلی بریفنگ دی جبکہ مقامی وعالمی سطح مدارس واہل مدارس خصوصاغیرملکی طلبہ کے درپیش مسائل اوران کیخلاف ہونے والے پروپیگنڈے سے آگاہ کیا۔

یوان ریڈلی مریم نے جامعہ کے شعبہ غیر ملکی وملکی کے شعبہ حفظ و کتب، دورہ حدیث، دارالافتاء، دارالحدیث،جدید کمپیوٹرلیب ،کچن اور ادراے کے انتظامی امورکے دفاترکادورہ کیااوردرپیش کادی جانے والی سہولیات اورتعلیم وتربیت کے حوالے سے دیئے گئے ماحول پرخوشگوارحیرت کااظہارکیا۔مفتی محمدنعیم نے کہاکہ مدارس خالص تعلیمی ادراے ہیں جہاں تعلیم کیساتھ طلباکو خوراک ، رہائش ، ودیگرسہولیات مفت فراہم کی جاتی ہیں اورپاکستان میں ان کا کردار ایک حقیقی این جی اوکا ہے اوریہ تمام کام بغیر کسی حکومتی تعاون کئے جاتے ہیں،بلکہ مدارس کے ساتھ حکومتی تعاون تودرکنارہم تمام یوٹیلیٹی بلز بھی اداکرتے ہیں اوراگر اس میں تھوڑی دیر ہوجائے تو ہماری گیس ،بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔

لیکن مشرف حکومت کی جانب سے مس گائڈ کرنے اورچندمفاد پرستوں کی وجہ سے مغرب اور دنیابھرمیں مدارس کو بدنام کرنے کے لئے منفی پروپیگنڈہ کیاگیا ،جو تاحال جاری ،اسی طرح مدارس کے غیرملکی طلبہ کے ویزوں پرپابندی ہے جوقابل افسوس اورقابل مذمت ہے ۔

متعلقہ عنوان :